اورنگ آباد: مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسد الدین اویسی نے حج کمیٹی آف انڈیا اور مرکزی حکومت پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ ماضی میں کبھی ایسا نہیں ہوا کہ حج کو جانے والے عازمین کو اتنی پریشانی ہوئی ہو لیکن اس سال عازمین حج کو اضافی رقم دینے کے بعد بھی بہت زیادہ پریشانی ہو رہی ہے اسی لیے وزیراعظم نے حج معاملے میں توجہ دینی چاہیے اور سعودی عرب میں عازمین کو بنیادی سہولتیں فراہم کرنی چاہیے۔
ملک بھر میں فریضہ حج کے لیے ہزاروں عازمین حج مکہ کے لیے روانہ ہوئے لیکن لاکھوں روپیہ خرچ کر نے کے بعد بھی حاجیوں کو کسی بھی قسم کی بنیادی سہولت حج کمیٹی آف انڈیا کی جانب سے نہیں دی جا رہی ہے اس طرح کا الزام اسد الدین اویسی نے اورنگ آباد میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے لگایا۔ ای ٹی وی بھارت کے سوال کا جواب دیتے ہوئے اویسی نے کہا کہ بھارت سے جانے والے حاجیوں کو حج کے دوران کافی دشواریوں سے دوچار ہونا پڑ رہا ہے۔ اس سال مرکزی حکومت اور حج کمیٹی آف انڈیا نے سعودی عرب میں حاجیوں کے لیے تمام انتظامات خراب کیے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مکہ میں جس عمارت میں حاجیوں کو روکا گیا، وہاں جانے کے بعد حاجیوں کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا اور وہ پریشان ہوگئے۔ ایک بلڈنگ میں تو لفٹ بھی ٹوٹ گئی۔ اویسی نے کہا ہے کہ اکثر بھارت سے جانے والے حاجی بزرگ ہوتے ہیں۔ حاجیوں کو دور رکھا گیا ہے، جس کی وجہ سے انہیں آنے جانے کے لیے پریشانی ہو رہی ہے۔ اسد الدین اویسی نے کہا کہ ہمارے ملک میں اس سال حج کمیٹی آف انڈیا کی جانب سے حج کو جانے والے عازمین سے زیادہ رقم بھی لی گئی ہے اور حاجیوں کو بنیادی سہولیات بھی فراہم نہیں کی جا رہی ہیں۔
اسدالوین اویسی نے کہا کہ گزشتہ سال مرکزی حکومت نے کہا تھا کہ حاجیوں سے مقدس سفر حج کے لیے کم پیسے لیے جائیں گے، لیکن اس بار حج کمیٹی آف انڈیا نے عازمین حج سے بہت زیادہ پیسے لیے ہیں۔ اسدالدین اویسی نے کہا زیادہ پیسے لینے کے بعد بھی حج کمیٹی آف انڈیا کی جانب سے حاجیوں کو اچھی سہولت نہیں دی گئی۔ اسی لیے ملک کے وزیر اعظم نریندر مودی سے اپیل ہے کہ عازمین حج کا خیال رکھا جائے اور انہیں مقدس حج کے سفر کے دوران بنیادی سہولیات فراہم کی جائے۔