ETV Bharat / state

Riot Case ہندو مسلم گروپس میں صلح کے بعد عدالت نے فساد سے متعلق مقدمہ ختم کردیا

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Aug 24, 2023, 5:31 PM IST

ریاست مہاراشٹر کے اورنگ اباد ضلع میں واقع کنڑ تحصیل کے شیل گاؤں میں شادی کی ایک بارات میں مسجد کے سامنے ڈی جے بجایا جار ہا تھا۔ مقامی لوگوں نے جب ڈی جے بجانے سے منع کیا تو دونوں گروہوں میں حجت شروع ہو گئی جو مار پیٹ فساد میں تبدیل ہو گئی جس کے بعد پولیس نے 50 سے زیادہ لوگوں کے خلاف مقدم اندر کیا لیکن گاؤں کے ہندو مسلم گروپس کے اتفاق سے عدالت میں فساد کا مقدمہ ختم کر دیا گیا۔ After reconciliation between Hindu-Muslim groups, the court dismissed the riot case

Etv Bharat
Etv Bharat

ریاست مہاراشٹر کے اورنگ اباد ضلع میں واقع کنڑ تحصیل کے شیل گاؤں میں شادی کی ایک بارات میں مسجد کے سامنے ڈی جے بجایا جار ہا تھا۔ مقامی لوگوں نے جب ڈی جے بجانے سے منع کیا تو دونوں گروہوں میں حجت شروع ہو گئی جو مار پیٹ فساد میں تبدیل ہو گئی جس کے بعد پولیس نے 50 سے زیادہ لوگوں کے خلاف مقدم اندر کیا لیکن گاؤں کے ہندو مسلم گروپس کے اتفاق سے عدالت میں فساد کا مقدمہ ختم کر دیا گیا۔ گذشتہ جون مہینے میں اور نگ آباد کے کنٹر تعلقے میں ہوئے فرقہ وارانہ فساد میں گرفتار شدہ ہندو۔ مسلم سماجوں کے نوجوانوں کی رہائی کی راہ ہموار ہوگئی ہے۔ دونوں ہی سماج کے نمائندہ افراد نے مل کر اس مقدمے کو واپس لینے اور علاقے میں بھائی چارگی کی فضاء کو برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا۔ جس کے بعد مبنی عدالت عالیہ کی اورنگ آباد بینچ میں ایک عرضداشت داخل کی گئی تھی جس پر عدالت نے فرقہ وارانہ تصادم سے متعلق فساد مقدمہ ختم کرنے فیصلہ سنایا ہے۔

واضح رہے کہ گذشتہ 29 جون کو اورنگ آباد کے کنڑ تعلقے میں واقع شیل گاؤں میں شادی کی ایک بارات میں مسجد کے سامنے ڈی جے بجایا جار ہا تھا۔ مقامی لوگوں نے جب ڈی جے بجانے سے منع کیا تو دونوں گروہوں میں حجت شروع ہو گئی جو مار پیٹ پھر فساد میں تبدیل ہو گئی۔ ایک طرف سے دوسری گروہ کے نوجوان پر چاقو سے حملہ کیا گیا۔ پولس نے اس معاملے میں فساد کا کیس درج کیا تھا اور بڑے پیمانے پر گرفتاریاں کی تھیں۔ شیل گاؤں کے ایڈوکیٹ ابھے سنگھ، ایڈوکیٹ نلیش دیسلے اور ایڈوکیٹ متھن بھاسکر کے توسط سے ہائی کورٹ کی اور نگ آباد بینچ میں ایک عرضداشت داخل کی گئی تھی کہ جن لوگوں پر فساد کا الزام عائد کیا گیا ہے وہ عام شہری تھے۔ ماخوذ ملزمان میں سے کسی پر بھی اس سے قبل کوئی پولس کیس درج نہیں تھا۔ نیز اس لڑائی میں کسی کا جانی نقصان نہیں ہوا جن لوگوں کو زخم آئے وہ بھی معمولی نوعیت کے تھے۔ اس لیے ملزمین پر سے مقدمہ واپس لے لیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: Aurangabad Collectorate اورنگ آباد کلکٹریٹ کے سامنے خاتون نے خود کو آگ لگالی

خیال رہے کہ اس معاملے میں دونوں فرقوں کے لوگوں کی شمولیت تھی، تاہم اب آپسی تصفیے کے بعد دونوں سماج میں اتحاد قائم کرنے کا راستہ بھی ہموار ہوگا۔ عدالت نے عرضداشت میں پیش کی گئی دلائل سے اتفاق کرتے ہوئے اس مقدمے کو ختم کرنے کا حکم سنایا۔ البتہ ملزمین کو فی کس پانچ ہزار روپے یعنی مجموعی طور پر ایک لاکھ 75 ہزار روپے ادا کرنے کی ہدایت دی۔ یہ رقم خون کا عطیہ جمع کرنے کے کام کرنے والی سماجی تنظیم دتا جی بھالے ٹرسٹ اور ہائی کورٹ کی اور نگ آباد بینچ کی لائبریری پر خرچ کی جائے گی۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ مسجد کے سامنے ڈی جے بجانے پر ہوئے جھگڑے کو اسی وقت نپٹایا جا سکتا تھا لیکن بعض سیاسی افراد نے اس میں مداخلت کی اور تنازع ختم ہونے کے بجائے بڑھ گیا۔ بالآخر پولس نے فساد کا معاملہ درج کیا تھا۔

ریاست مہاراشٹر کے اورنگ اباد ضلع میں واقع کنڑ تحصیل کے شیل گاؤں میں شادی کی ایک بارات میں مسجد کے سامنے ڈی جے بجایا جار ہا تھا۔ مقامی لوگوں نے جب ڈی جے بجانے سے منع کیا تو دونوں گروہوں میں حجت شروع ہو گئی جو مار پیٹ فساد میں تبدیل ہو گئی جس کے بعد پولیس نے 50 سے زیادہ لوگوں کے خلاف مقدم اندر کیا لیکن گاؤں کے ہندو مسلم گروپس کے اتفاق سے عدالت میں فساد کا مقدمہ ختم کر دیا گیا۔ گذشتہ جون مہینے میں اور نگ آباد کے کنٹر تعلقے میں ہوئے فرقہ وارانہ فساد میں گرفتار شدہ ہندو۔ مسلم سماجوں کے نوجوانوں کی رہائی کی راہ ہموار ہوگئی ہے۔ دونوں ہی سماج کے نمائندہ افراد نے مل کر اس مقدمے کو واپس لینے اور علاقے میں بھائی چارگی کی فضاء کو برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا۔ جس کے بعد مبنی عدالت عالیہ کی اورنگ آباد بینچ میں ایک عرضداشت داخل کی گئی تھی جس پر عدالت نے فرقہ وارانہ تصادم سے متعلق فساد مقدمہ ختم کرنے فیصلہ سنایا ہے۔

واضح رہے کہ گذشتہ 29 جون کو اورنگ آباد کے کنڑ تعلقے میں واقع شیل گاؤں میں شادی کی ایک بارات میں مسجد کے سامنے ڈی جے بجایا جار ہا تھا۔ مقامی لوگوں نے جب ڈی جے بجانے سے منع کیا تو دونوں گروہوں میں حجت شروع ہو گئی جو مار پیٹ پھر فساد میں تبدیل ہو گئی۔ ایک طرف سے دوسری گروہ کے نوجوان پر چاقو سے حملہ کیا گیا۔ پولس نے اس معاملے میں فساد کا کیس درج کیا تھا اور بڑے پیمانے پر گرفتاریاں کی تھیں۔ شیل گاؤں کے ایڈوکیٹ ابھے سنگھ، ایڈوکیٹ نلیش دیسلے اور ایڈوکیٹ متھن بھاسکر کے توسط سے ہائی کورٹ کی اور نگ آباد بینچ میں ایک عرضداشت داخل کی گئی تھی کہ جن لوگوں پر فساد کا الزام عائد کیا گیا ہے وہ عام شہری تھے۔ ماخوذ ملزمان میں سے کسی پر بھی اس سے قبل کوئی پولس کیس درج نہیں تھا۔ نیز اس لڑائی میں کسی کا جانی نقصان نہیں ہوا جن لوگوں کو زخم آئے وہ بھی معمولی نوعیت کے تھے۔ اس لیے ملزمین پر سے مقدمہ واپس لے لیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: Aurangabad Collectorate اورنگ آباد کلکٹریٹ کے سامنے خاتون نے خود کو آگ لگالی

خیال رہے کہ اس معاملے میں دونوں فرقوں کے لوگوں کی شمولیت تھی، تاہم اب آپسی تصفیے کے بعد دونوں سماج میں اتحاد قائم کرنے کا راستہ بھی ہموار ہوگا۔ عدالت نے عرضداشت میں پیش کی گئی دلائل سے اتفاق کرتے ہوئے اس مقدمے کو ختم کرنے کا حکم سنایا۔ البتہ ملزمین کو فی کس پانچ ہزار روپے یعنی مجموعی طور پر ایک لاکھ 75 ہزار روپے ادا کرنے کی ہدایت دی۔ یہ رقم خون کا عطیہ جمع کرنے کے کام کرنے والی سماجی تنظیم دتا جی بھالے ٹرسٹ اور ہائی کورٹ کی اور نگ آباد بینچ کی لائبریری پر خرچ کی جائے گی۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ مسجد کے سامنے ڈی جے بجانے پر ہوئے جھگڑے کو اسی وقت نپٹایا جا سکتا تھا لیکن بعض سیاسی افراد نے اس میں مداخلت کی اور تنازع ختم ہونے کے بجائے بڑھ گیا۔ بالآخر پولس نے فساد کا معاملہ درج کیا تھا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.