اورنگ آباد: ریاست مہاراشٹر کے ضلع اورنگ آباد میں امریکن فیڈ ریشن آف مسلمس آف انڈین اوریجن کا 33 واں بین الاقوامی تعلیمی کانفرنس و تقسیم انعامات کا دو روزہ پروگرام منعقد کیا گیا۔ دسویں اور بارویں جماعت میں نمایاں کامیابی حاصل کرنے والے طلبہ و طالبات کو ایوارڈ سے نوازا جائیں گا۔ پروگرام کے کنوینر مرزا عبدالقیوم ندوی کا کہنا ہے کہ ملک ہندوستان میں جو بچہ دسویں و بارہویں جماعت میں نمایاں کامیابی حاصل کرتا ہے، ان طلبہ و طالبات کا استقبال اے ایف ایم آئی ہر سال کرتی ہے۔
مرزا عبدالقیوم ندوی کا کہنا ہے کہ اس سال سالانہ جلسے کی میزبانی اورنگ آباد شہر کر رہا ہے، اس کانفرنس میں 22 ریاستوں کے 80 کے قریب طلبہ و طالبات شرکت کریں گے، جنہیں انعامات سے نوازا جائے گا، اس کے ساتھ ہی شہر کی جو تنظیمیں سماجی خدمت کے لیے کام کرتی ہیں، انہیں بھی ایوارڈ سے سرفراز کیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پچھلے 32 سالوں سے اے ایف ایم آئی کی جانب سے پروگرام منعقد کیا جاتا ہے، لیکن یہ پہلا موقع ہے جب اورنگ آباد شہر کے دو طلبہ کو انعامات سے نوازا جائے گا۔
مولانا عبدالقیوم ندوی کا کہنا ہے کہ اے ایف ایم آئی کے ذمہ داران چاہتے ہیں کہ 2050 تک ہماری تعلیم میں انقلاب آئے، کیونکہ انہیں لگتا ہے کہ آج بھی ہمارا ملک تعلیمی اعتبار سے پیچھے ہے، اس دو روزہ پروگرام میں امریکہ، ٹورنائٹو، کینیڈا اور مختلف ممالک کے علاوہ ملک کے ہندوستان کی عظیم شخصیتیں مدعو کی گئی ہے۔
اورگنائزر کمیٹی کے رکن سید وہاب کا کہنا ہے کہ اس دو روزہ پروگرام کے لیے پچھلے ایک مہینے سے تیاریاں کی جا رہی ہے، اس پروگرام میں مختلف ریاستوں کے طلبہ و طالبات شرکت کریں گے۔ 30 دسمبر کو شہر کے ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر مراٹھواڑہ یونیورسٹی کے اڈیٹوریم میں افتتاحی اجلاس اور تقسیم انعامات کا پروگرام منعقد کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:سلمان خان اور ان کی بھانجی آیت نے اپنی سالگرہ فیملی اور دیگر دوستوں کے ساتھ منائی
انہوں نے کہا کہ 30 تاریخ کی شام کو اورنگ آباد کے مولانا آ ریسرچ سینٹر میں ماہر تعلیم کا پینل ڈسکشن رکھا گیا ہے۔ اور دوسرے دن مولانا آزاد ریسرچ سینٹر میں ہی بیرون ملک سے آنے والے مہمان اپنے 2050 کے منصوبے کے تحت طلبہ و طالبات کے ساتھ ساتھ عوام کے سامنے رکھیں گے۔ اس پروگرام کے لیے کئی سارے تعلیمی اداروں کی جانب سے کئی ساری کمیٹیاں بھی تشکیل دی گئی ہیں، جو مختلف کارکردگی انجام دیں گی۔