ممبئی: ریزرویشن سے قبل خواتین کو تحفظ فراہم کیا جائے کیونکہ آج خواتین کی عصمتیں محفوظ نہیں ہیں۔ خواتین کو 33 فیصد ریزرویشن کی فراہمی کا بل تو منظور کر لیا گیا۔ اس ریزرویشن میں دلتوں، قبائلیوں اور مسلم خواتین کو علیحدہ ریزرویشن فراہم کیا جائے۔ یہ مطالبہ سماجوادی پارٹی کے خواتین آندولن آزاد میدان میں منعقدہ احتجاجی مظاہرہ میں رکن اسمبلی ابو عاصم اعظمی نے کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دلتوں اور مسلم دبے کچلے کی خواتین کو ریزرویشن کی فراہمی از حد ضروری ہے کیونکہ اگر یہ منظور نہیں کیا گیا تو ان طبقات کی خواتین کی نمائندگی نہیں ہو گی اور پھر اعلیٰ طبقہ کی خواتین ہی پارلیمنٹ میں نمائندگی کرے گی۔
یہ بھی پڑھیں:
Muslim Ittehad Front مسلم ریزرویشن کے لیے اورنگ آباد سے ممبئی لانگ مارچ نکالا جائے گا
انہوں نے مزید کہا کہ خواتین کو تعلیمی میدان میں مستحکم کرنے کی بھی ضرورت ہے جب کہ وزیر اعظم نریندر مودی بیٹی پڑھاؤ بیٹی بچاؤ کی بات کرتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ گجرات فساد میں بلقیس بانو کی اجتماعی عصمت دری کرنے والے مجرمین آزاد ہیں۔ جب کہ ایسے سنگین جرائم کے مجرمین کو معافی نہیں دی جا سکتی۔ نریندر مودی جب خواتین کے تحفظ کی بات کرتے ہیں تو بلقیس بانو کو انصاف کیوں نہیں ملا۔ انہیں عدالت کا دروازہ کھٹکھٹانے پر مجبور ہونا پڑا ہے۔ اعظمی نے کہا کہ جب تک پسماندہ طبقات کے خواتین کو علیحدہ اور اضافی ریزرویشن فراہم نہیں ہوتا اس وقت تک یہ ریزرویشن مؤثر ثابت نہیں ہو گا۔ ریزرویشن کی فراہمی کے ساتھ پہلے خواتین کو تحفظ فراہم کیا جائے۔ اس موقع پر سماج وادی پارٹی لیڈر خواتین ونگ رخسانہ صدیقی اور معراج صدیقی سمیت پارٹی کارکنان اور خواتین مظاہرین موجود تھیں۔