عدالت کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان کے شوہر کو کچھ لوگوں کے کہنے پر نشانہ بنایا جارہا ہے اور انہیں زبردستی ہراساں کیا جارہا ہے۔ انہوں نے اعجاز خان کی رہائی اور انصاف کے لیے لوگوں سے مدد کی اپیل بھی کی ہے۔
خیال رہے کہ گذشتہ روز اعجاز خان کو ممبئی پولیس کے سائبر پولیس اسٹیشن نے معروف ویڈیو شیئرنگ ایپ 'ٹِک ٹاک' پر متنازع ویڈیو میں ممبئی پولیس کا مذاق اڑانے پر گرفتار کیا تھا۔
اعجاز خان نے ہجومی تشدد میں تبریز انصاری کی موت سے متعلق ٹک ٹاک پر '07 گروپ' کی ویڈیو کی حمایت کی تھی مذکورہ ویڈیو میں انہوں نے پولیس کی تضحیک بھی کی تھی۔
عدات میں پولس نے بتایا کہ اعجاز خان نے دو فرقوں میں نفرت پیدا کرنے کی کوشش کی تھی اور اشتعال انگیر ویڈیو کے ذریعے شہر کے امن کو خراب کرنا چاہا تھاا سلیے انہیں مزید پولیس تحویل میں بھیجا جائے۔ جسے عدالت نے قبول کیا۔
دوسری طرف اعجاز خان کی وکیل نازنین کھتری نے پولیس کے الزامات کو بے بنیاد بتایا ہے۔