اعجاز خان ایم آئی ایم کی دعوت پر ممبرا پہنچے جہاں انہوں نے مقامی افراد اور مداحوں سے ملاقات کی اور اسکے بعد میڈیا سے بات چیت کی۔
اعجاز خان سے جب الیکشن سے متعلق سوال کیا گیا تو انہوں نے کہا پہلے میں علاقے کا جائزہ لوں گا جیسا کہ مجھے بتایا گیا ہے کہ یہاں صرف دو گھنٹہ ہی بجلی رہتی ہے، پانی نہیں ہے، اچھی سڑک نہیں ہیں، قبرستان کھودنے میں دشواریاں ہوتی ہیں تو مجھے تعجب ہوا جس کے بعد میں نے فیصلہ کیا ہے کہ میں اپنے طریقہ سے شہر کا سروے کرنے کے بعد ہی کوئی فیصلہ کرونگا ۔
اعجاز خان سے جب یہ پوچھا گیا کہ آپ الیکشن کیوں لڑیں گے اور یہاں سے ہی کیوں ؟ تو انھوں نے کہا کہ میں اپنے بھائیوں کے مسائل حل کرنے کے لئے الیکشن لڑنا چاہتا ہوں۔
ان سے پوچھا گیا کہ ناگپاڑہ، مدنپور اس طرح ممبئی اور مہاراشٹر میں بھی کئی علاقے ہیں جہاں مختلف طرح کے مسائل ہیں مسائل ہیں تو آپ وہاں چھوڑ کر ممبرا میں کیوں ؟ تو انھوں نے کہا مجھے یہاں کے متعلق بتایا گیا ہے کہ یہاں زیادہ دشواریاں ہیں اس لئے میں یہاں آیا ہوں ۔
اعجاز نے بتایا کہ ایم آئی ایم سے چاہئے جتنے ہی لوگ فارم بھریں لیکن کون کہاں سے الیکشن لڑے گا، اس کا فیصلہ حیدر آباد میں بیٹھے اسد بھائی ہی کرتے ہیں
اس دوران ایم آئی ایم کے نصیر خان نے بتایا کہ اعجاز خان آج صرف ایک اداکار ہی نہیں بلکہ وہ ایک اچھے سماجی رکن کے طور پر جانے جاتے ہیں، کوئی بھی قومی و ملی مسئلہ ہو سب سے پہلے اعجاز خان آواز اٹھاتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اعجاز خان کی کوششوں کا نتیجہ ہے کہ آج ورسوا کے قبرستان کی تزئین کاری ہوئی ہے ۔ اسی طرح ماب لنچنگ، گئو کشی جیسے حساس معاملہ پر آواز اٹھاتے رہے ہیں.