سماج وادی پارٹی کے رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے کہا کہ نوپور شرما پر کارروائی میں تاخیر سے بھی حالات خراب ہوئے ہیں اور ملک کے متعدد صوبوں میں ایف آئی آر کے بعد بھی اسے گرفتار نہیں کیا گیا۔ سپریم کورٹ نے واضح کیا ہے کہ نوپور شرما پر پولیس کا کارروائی نہ کرنا مشکوک ہے جب کہ نوپور شرما کے خلاف اگر کسی نے کچھ کہا تو اسے فورا گرفتار کر لیا گیا، تو پھر نوپور کو گرفتار کیوں نہیں کیا گیا۔
ابوعاصم اعظمی عدالت کے اس مشاہدہ کا خیر مقدم کیا اور کہا کہ عدالت نے عوامی جذبات کی قدر کی ہے اور اسی اقدار کے سبب عدالت عالیہ نے اپنا موقف نوپور کے خلاف واضح کیا اور اسے راحت دینے سے انکار کردیا۔ نوپور شرما کو عدالت عالیہ نے یہ بھی کہا کہ اس میں نوپور نے صرف سپریم کورٹ سے کیوں رجوع کیا، اس نے مقامی عدالت میں عرضی کیوں نہیں دی۔
انہوں نے کہا کہ نفرت پھیلانے میں جو بھی ملوث ہے اور جن افسران نے نوپور کی گرفتاری اور اس پر قانونی کارروائی میں ٹال مٹول سے کام لیا، ان سب پر بھی کارروائی ہونی چاہیے۔ کارروائی میں تاخیر اور ٹال مٹول سے ملک کا ماحول خراب ہوا۔ انہوں نے کہا کہ قابل احترام اشخاص کی شان میں گستاخی کرنے والوں کے خلاف سخت قانون تیار کیا جائے تاکہ کوئی کسی کے بھی جذبات مجروح کرنے کی ہمت نہ کر سکے۔
یہ بھی پڑھیں: