اورنگ آباد: بھوک ہڑتال پر بیٹھے انت کیر باجی بھورے نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ایک بھارتی شہری ہونے کے ناطے انھیں آئینی فرض کے طور پر دستور کی دفعہ 19 (ک) کے تحت اظہار رائے کی آزادی کا بنیادی حق حاصل ہے۔ اس کے تحت تمام بھارتی شہریوں کی طرف سے انھوں نے الیکشن کمیشن آف انڈیا سے ملک میں تمام انتخابات ای وی ایم کو ہٹا کر بیلیٹ پیپر پر کرانے کا مطالبہ کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ عوام اور جمہوریت کے تمام ذمہ دار اداروں کو ہندوستانی عوام کی جمہوریت کے بنیادی تصورات یعنی خود مختاری، آزادی، مساوات، بھائی چارے اور انصاف کے ساتھ جینے کا موقع ملا اور 26 جنوری 1952 سے ہمارے ملک میں پہلے عام انتخابات منعقد ہوئے اس طرح ملک نے پہلی بار جمہوری سفر شروع کیا۔
تاہم تقریباً 30 سے 40 سال بعد ملک میں جمہوریت کے یہ بنیادی تصورات غائب ہوتے نظر آنے لگے ہیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ ملک کا آئین چاہے کتنا ہی اچھا اور غیر معمولی کیوں نہ ہو، لیکن اگر ملک کو چلانے والے صحیح نہیں ہوں گے تو یہ آئین ملک کے کسی کام کا نہیں ہوگا۔ اننت کیر باجی بھورے نے بتایا کہ ای وی ایم بنانے والے دنیا کے تمام جمہوری ممالک بھی ای وی ایم کا استعمال کیے بغیر بیلیٹ پیپر پر انتخابات کر رہے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ہمارے ملک کے بغیر پیپر پر کر کہ ملکا کا عوام بھی بیلیٹ پیپر پر ہی انتخابات کروانے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پرنس علی خان ہسپتال وقف کی املاک کی تجدیدکاری کا کام جاری
کیر باجی بھورے نے سوال کیا که چندریان 3 مشن زمین سے صحیح سمت دے کر کنٹرول کیا جا سکتا ہے تو ای وی ایم مشینوں کو بھی ہیک کر کے مخصوص سیاسی پارٹیوں کو فائدہ پہنچایا جا سکتا ہے۔ بھورے کے مطابق عوام کی خود مختاری کو کسی ایک مشین میں قید نہیں کیا جا سکتا کیونکہ ان مشینوں کی شفافیت پر متعدد شکوک و شبہات جتائے جا رہے ہیں۔