ETV Bharat / state

اورنگ آباد میں 'ایک شام نثر کے نام' عنوان سے ادبی نشست کا اہتمام - اورنگ آباد میں ادبی نشست

اورنگ آباد کے قدیم ترین ادارے مطلع ادب کے زیر اہتمام ’’ایک شام نثر کے نام‘‘ عنوان سے ادبی نشست کا اہتمام کیا گیا۔ اس نشست میں افسانے، انشائیے اور طنز ومزاح کے مضامین پڑھے گئے۔

اورنگ آباد میں 'ایک شام نثر کے نام' عنوان سے ادبی نشست کا اہتمام
اورنگ آباد میں 'ایک شام نثر کے نام' عنوان سے ادبی نشست کا اہتمام
author img

By

Published : Oct 7, 2021, 4:58 PM IST

ادیبوں نے اپنی تحریروں سے جہاں حالات حاضرہ کی عکاسی کی وہیں معاشرے میں بڑھتی نفرت کو بھی بڑے سلیقے سے پیش کیا۔ معروف ادیب و ناول نگار نورالحسنین نے اس نشست کی صدارت کی۔

اورنگ آباد میں 'ایک شام نثر کے نام' عنوان سے ادبی نشست کا اہتمام

اس ادبی نشست میں غالب کو ان کے کلام کے آئینے میں سمجھنے کی کوشش کی گئی، تو وہیں ’’دودھ پاؤڈر‘‘ کے ذریعے کورونا سے لیکر بھوک مری تک کا نقشہ کھینچا گیا۔ اسی طرح گڑھے عنوان کے تحت شہر کی سڑکوں میں پڑھے گڑھوں کے نقصانات کو اجاگر کیا گیا۔

اورنگ آباد میں 'ایک شام نثر کے نام' عنوان سے ادبی نشست کا اہتمام
اورنگ آباد میں 'ایک شام نثر کے نام' عنوان سے ادبی نشست کا اہتمام

معروف اور کہنہ مشق ادیبوں کی سرپرستی میں ہوئی اس ادبی نشست میں نئے لکھنے والوں نے اپنی صلاحیتوں کے جوہر بکھیرے اور خوب داد وتحسین حاصل کیں، نامور ادیبوں کا کہنا ہیکہ ایسی تقریبات نئے قلم کاروں کی حوصلہ افزائی میں کلیدی رول ادا کرتی ہیں۔

اورنگ آباد کے استاد شاعر جے پی سعید نے سنہ 1950 کی دہائی میں مطلع ادب کے نام سے ایک ادبی انجمن کی بنیاد رکھی تھی، ان کے فرزندان صدیقی برادران آج بھی اپنے والد کی ادبی روایات کو برقرار رکھے ہوئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ایران کلچر ہاوس میں فارسی میں لکھی بھگوت گیتا اور مہابھارت موجود

نور الحسین کا کہنا ہے کہ اسی وزیر منزل میں انھوں نے اپنا پہلا افسانہ ’’ کالے ہاتھ ‘‘ پڑھا تھا۔ اس سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ اورنگ آباد میں ادبی روایات کی جڑیں کتنی گہری ہیں۔

ادیبوں نے اپنی تحریروں سے جہاں حالات حاضرہ کی عکاسی کی وہیں معاشرے میں بڑھتی نفرت کو بھی بڑے سلیقے سے پیش کیا۔ معروف ادیب و ناول نگار نورالحسنین نے اس نشست کی صدارت کی۔

اورنگ آباد میں 'ایک شام نثر کے نام' عنوان سے ادبی نشست کا اہتمام

اس ادبی نشست میں غالب کو ان کے کلام کے آئینے میں سمجھنے کی کوشش کی گئی، تو وہیں ’’دودھ پاؤڈر‘‘ کے ذریعے کورونا سے لیکر بھوک مری تک کا نقشہ کھینچا گیا۔ اسی طرح گڑھے عنوان کے تحت شہر کی سڑکوں میں پڑھے گڑھوں کے نقصانات کو اجاگر کیا گیا۔

اورنگ آباد میں 'ایک شام نثر کے نام' عنوان سے ادبی نشست کا اہتمام
اورنگ آباد میں 'ایک شام نثر کے نام' عنوان سے ادبی نشست کا اہتمام

معروف اور کہنہ مشق ادیبوں کی سرپرستی میں ہوئی اس ادبی نشست میں نئے لکھنے والوں نے اپنی صلاحیتوں کے جوہر بکھیرے اور خوب داد وتحسین حاصل کیں، نامور ادیبوں کا کہنا ہیکہ ایسی تقریبات نئے قلم کاروں کی حوصلہ افزائی میں کلیدی رول ادا کرتی ہیں۔

اورنگ آباد کے استاد شاعر جے پی سعید نے سنہ 1950 کی دہائی میں مطلع ادب کے نام سے ایک ادبی انجمن کی بنیاد رکھی تھی، ان کے فرزندان صدیقی برادران آج بھی اپنے والد کی ادبی روایات کو برقرار رکھے ہوئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ایران کلچر ہاوس میں فارسی میں لکھی بھگوت گیتا اور مہابھارت موجود

نور الحسین کا کہنا ہے کہ اسی وزیر منزل میں انھوں نے اپنا پہلا افسانہ ’’ کالے ہاتھ ‘‘ پڑھا تھا۔ اس سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ اورنگ آباد میں ادبی روایات کی جڑیں کتنی گہری ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.