مہاراشٹر کے مالیگاؤں شہر کے ایک معروف تعلیمی ادارے سے وابستہ اساتذہ کے ایک وفد نے ہراسانی کے معاملے میں رضوان بیٹری والا سے ملاقات کی۔
اس دوران اساتذہ نے رضوان بیٹری والا سے بتایا کہ ادارے میں ایک اہم عہدے پر فائز ایک شخص کی جانب سے انہیں مبینہ طور پر ہراساں کیا جارہا ہے۔
وفد میں شامل اساتذہ کا الزام ہے کہ لاک ڈاؤن کے دوران انہیں زبردستی ملازمت سے نکالا گیا اور چند اساتذہ کو حالیہ دنوں میں استعفیٰ دینے کے لیے مجبور کیا جا رہا ہے، وہیں نوٹس پریڈ کے دوران متعدد اساتذہ کی بقایا تنخواہ بھی ادا نہیں کی گئی ہے۔
اساتذہ کے اس وفد نے عوامی پارٹی کے صدر رضوان بیٹری والا سے درخواست کی ہے کہ وہ اس معاملے کو خوش اسلوبی سے حل کریں۔ اس تعلق سے رضوان بیٹری والا نے بتایا کہ مذکورہ ادارے کے 80 سے زائد اساتذہ کے ساتھ اس طرح کا واقعہ پیش آیا ہے۔ اس سے ملک کے آئین کی خلاف ورزی ہوتی نظر آرہی ہے۔ اس لیے ان اساتذہ کو ادارے میں ملازمت پر دوبارہ سے بحال کیا جائے ورنہ عوامی پارٹی خاطی افراد کے خلاف بڑا احتجاج کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ ملاقاتی اساتذہ کا مطالبہ ہے کہ ادارے میں ان سے عزت کے ساتھ پیش آیا جائے اور ان کی تنخواہ حکومت کے پے اسکیل کے حساب سے منتقل کی جائے اور کالج میں درس و تدریس کی شیڈول کو حکومت کے طئے شدہ اوقات کے مطابق ترتیب دیا جائے۔ ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے ادارے کے ایک ذمہ دار سے بات کی تو انھوں نے اساتذہ کے کسی بھی طرح کے مسائل کے ہونے سے انکار کردیا۔ حالانکہ ذمہ دار نے بتایا کہ 16 مارچ کو دوپہر میں ان اساتذہ سے ملاقات کی جائے گی اور ان کے مسائل حل کرنے پر غور و خوض کیا جائے گا۔