اس وباء کے تیزی سے بڑھتے ہوئے پھیلاو کے پیش نظر ضلعی انتطامیہ نے سخت موقف اختیار کرتے ہوئے شہر میں 15 مئی سے 20 مئی تک سخت کرفیو نافذ کر دیا ہے۔ اس دوران سوائے میڈیکل کے کسی اور دکان کو کھولنے کی اجازت نہیں ہے۔ اشیائے ضروری اور سبزی، دودھ اور دیگر ضروری اشیاء کی فروخت پر سخت پابندی لگائی گئی ہے۔
لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کرنے والے 57 افراد کے خلاف پولیس نے مختلف دفعات کے تحت مقدمے درج کیے ہیں اور ایک لاکھ روپیے جرمانہ وصول کیا ہے۔ اس ضمن میں کمشنر چرنجیوی پرساد اورنگ آباد شہر میں 144/3 کے تحت جاری کرفیو کے دوران سڑکوں پر گاڑی کو دیکھتے ہی ضبط کرنے کا حکم دیا ہے۔
یہاں 13 مارچ کو پہلا مریض ملا تھا۔ اس کے بعد 26 اپریل تک صرف ایک دو اس طرح بہت کم نئےمریض سامنے آئے تھے، لیکن 27 اپریل کو اچانک ایک ہی دن میں 42 مریض ملے تھے۔ اس کے بعد مسلسل یہ تعداد تیزی سے برھتی ہی جا رہی ہے اور ہر روز نئے مریضوں کی رپورٹ مثبت آنے کے بعد یہ تعداد 1021 ہوچکی ہے۔