ممبئی کی ایک خاص عدالت نے 2008 کے مالیگاؤں بم دھماکہ میں ان کیمرہ ٹرائل کے لیے این آئی اے کی عرضی کو خارج کر دیا ہے۔این آئی اے نے بند کمرے میں ٹرائل کی عرضی دائر کی کی تھی۔
اسپیشل این آئی اے جج وی ایس پڈلکر نے کہا کہ ٹرائل کی شفافیت رکھنے کی غرض سے این آئی اے کی عرضی کو خارج کر دیا گیا ہے۔
انہوں نے میڈیا کو مخصوص پابندیوں کے ساتھ نیوز کؤریج کرنے کو کہا۔
این آئی اے کا کہنا تھا کہ گواہ کی جان کو خطرہ ہو سکتا ہے۔ ساتھ ہی کہا کہ اس سے فرقہ وارانہ تناؤ بڑھ سکتا ہے۔
کورٹ کا کہنا تھا کہ این آئی اے کی بہت ساری ملک میں کورٹ ہیں لیکن دھماکہ معاملوں میں آن کیمرہ ٹرائل نہیں ہوتا ہے۔
مالیگاؤں بم دھماکہ معاملے میں کورٹ میں کئی گواہ سامنے آئے ہیں لیکن این آئی اے نے یہ نہیں بتایا کہ کسی کے بھی جان کو خطرہ ہے۔ کورٹ نے کہا کہ این آئی اے کی طرف سے کوئی خط موصول نہیں ہوا ہے جس میں یہ زکر ہو کہ گواہ کو خطرہ ہے۔
کورٹ نے کہا کہ مالیگاؤں بم دھماکہ 2008 کا معاملہ ہے اور اب فرقہ وارانہ کشیدگی کیسے ہو سکتی ہے۔ اس پر بھی این آئی اے کوئی پختہ ثبوت نہیں پیش کر پائی۔
میڈیا اہلکار کو اپنا آئی ڈی کورٹ میں پیش کرنا,میڈیا اہلکار الیکٹرونک سامان کورٹ میں استعمال نہیں کر سکتے ہیں, اگر ملزمین کا انٹرویو کرتے ہیں تو اس کا سی ڈی عدالت کو پیش کرنا ہوگا۔ ایسی ہی کئی پابندی لگاتے ہوئے این آئی اے کی عرضی کو کورٹ نے خارج کر دیا ہے۔