شانتی نگر پولیس نے لاش کو پانی سے برآمد کرکے اور پوسٹ مارٹم کے لئے اندرا گاندھی میموریل اسپتال بھیج دیا ہے۔
شہر کے گھونگھٹ نگر میں رہائش پذیر سومیت گپتا (10) ڈاکٹر اوم پرکاش اگروال انگریزی اسکول کی چوتھی جماعت کا طالب علم تھا۔
گزشتہ دو تین دنوں سے جاری موسلا دھاربارش کی وجہ سے اشوک نگر کے پیچھے نشیبی علاقے میں بارش کا پانی جمع ہوگیا تھا۔ جہاں زمین کے برابرہی ایک چوڑی باوڑی نامی ایک کنواں ہے۔
بارش ہونے کے سبب وہ کنواں اور اس کے اطراف کے علاقہ زیر آب ہوگئے۔
سومیت گپتا کے ساتھ 10 سے 12 برس کے دو تین بچے رسی لیکر اسی کنویں میں نہانے کیلئے گئے تھے۔ تینوں بچے نمبر سے رسی پکڑ کر کنویں میں نہارہے تھے۔ لیکن جب سومیت گپتا کنویں میں نہانے کے لیے گیا تو اس کے ہاتھ سے رسی چھوٹ گئی۔
وہ کنویں کے پانی میں ڈوبنے لگا، اسے ڈوبتا ہوا دیکھ کر دونوں بچے گھونگھٹ نگر میں جاکر اس کی اطلاع سومیت کے والد شیو کیلاش کو دی۔ جس کے بعد شیوکیلاش کے ساتھ دوسرے لوگ بھی دوڑ کر اسے نکالنے کی کوشش کرنے لگے، لیکن تب تک اس کی موت ہوچکی تھی۔
شانتی نگر پولیس فائر بریگیڈ کی مدد سے سومیت کی لاش نکال کر اسے پوسٹ مارٹم کیلئے بھیج دیا۔ پولیس نے حادثاتی موت کا مقدمہ درج کرلیا ہے۔