ETV Bharat / state

Shobha Ojha On Women Reservation Bill خواتین ریزرویشن بل پر خواتین کا ردعمل - سابق وزیر اعظم راجیو گاندھی

خواتین کے لیے لوک سبھا اور ریاستی اسمبلیوں میں 33 فیصد ریزرویشن کا بل پارلیمنٹ میں پیش کیا گیا جو منظور ہوگیا۔ کانگریس کی سینیئر ترجمان شوبھا اوجھا نے اس خواتین کے بل کو محض ایک "جملہ" قرار دیا۔ Womens reaction to the Women Reservation Bill

Shobha Ojha On Women Reservation Bill
Shobha Ojha On Women Reservation Bill
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Sep 21, 2023, 2:21 PM IST

خواتین ریزرویشن بل پر خواتین کا ردعمل

بھوپال: پارلیمنٹ کے خصوصی اجلاس کے دوسرے دن مرکزی وزیر ارجن رام میگھوال نے خاتون ریزرویشن بل پیش کر دیا۔ حکومت نے اس بل کو ناری شکتی وندن (نسوانی قوت کو سلام ) بل کا نام دیا ہے۔ اس بل کو پیش کرنے کی قرارداد منظور کر لی گئی ہے۔ واضح رہے کہ خاتون ریزرویشن بل کے تحت لوگ سبھا اور ریاستوں کی قانون ساز اسمبلیوں کی 33 فیصد نشستیں خواتین کے لیے مختص ہوگی۔ لوک سبھا میں موجودہ سیٹوں کے حساب سے 181 نشستیں خواتین کے لیے مخصوص ہوں گی۔ مرکزی وزیر قانون ارجن رام میگھوال بل پیش کرتے وقت کہا کہ یہ بل خواتین کو با اختیار بنانے سے متعلق ہے۔ لیکن وہیں اس خواتین ریزرویشن بل کی کانگریس نے مخالفت کرتے ہوئے اسے محض ایک جملہ قرار دیا۔ اس موقع پر ریاستی کانگریس کی سینئر لیڈر اور ترجمان شوبھا اوجھا نے بتایا کہ پیش کیا گیا خواتین ریزرویشن بل ملک کی خواتین کے ساتھ دغا بازی ہے اور پھر ایک جملہ ہے 33 فیصد ریزرویشن کی راہ دیکھتے اس ملک کی خواتین تھک چکی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

Waqf Committee Secretary Arrested وقف کمیٹی سیکرٹری جوا کھیلتے ہوئے گرفتار

ہمارے سابق وزیر اعظم راجیو گاندھی نے جو ایک خواب دیکھا تھا خواتین کی طاقت کا جس کے لیے سونیا گاندھی ہمیشہ لڑتی رہی اور 2010 میں اس خواتین ریزرویشن بل کو رجیہ سبھا میں یو پی اے کی حکومت نے پاس کر لیا تھا۔ لیکن لوک سبھا میں نہیں پاس کروا پائی تھی۔ کیونکہ کانگریس اس وقت اکیلی پڑ گئی تھی کیونکہ بھارتیہ جنتا پارٹی نے اس وقت ساتھ نہیں دیا تھا۔ اس کے بعد 2014 میں وزیر اعظم نریندر مودی نے ملک کی خواتین سے وعدہ کیا تھا اگر پوری طرح سے خواتین بالکل لے کر میجورٹی آئے گی تو اسے پاس کیا جائے گا۔ اور افسوس وہ بھی جملہ ثابت ہوا۔ اس کے بعد 2019 میں وزیراعظم نریندر مودی نے پھر وعدہ کیا اگر میجورٹی ( اکثریت ) ملتی ہے تو اس بل کو پاس کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں:

اور آج جب 2023 میں یہ خواتین ریزرویشن بل پاس ہو رہا ہے تو ایک اور رکاوٹ کھڑی کر دی گئی ہے۔ اب بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت کے ذریعہ یہ کہا جا رہا ہے کہ یہ خواتین ریزرویشن بل مردم شماری کے بعد نافذ کیا جائے گا جب کہ 2021 میں ملک میں مردم شماری ہونا چاہیے تھی لیکن وہ نہیں کی گئی۔ اور اب پھر ایک بار تاریخ دے دی گئی ہے اور ملک بھر کی خواتین کی امیدوں پر ایک بار پھر دغا بازی کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا وزیراعظم نریندر مودی کا پھر ایک جملہ سامنے آیا ہے۔ انہوں نے کہا نہ جانے کب مردم شماری ہوگی اور کب خواتین ریزرویشن بل نافذ ہوگا یہ کوئی نہیں جانتا۔

انہوں نے کہا نہ جانے راجیو گاندھی جی کا یہ خواب کب پورا ہوگا۔ اگر پیش کیا گیا بل نافذ ہو جاتا تو ہمارے ملک کی خواتین کو ایک طاقت ملتی مگر پھر ایک بار اندھیرا سامنے ہے۔ ایک بار پھر خواتین کے ساتھ بھارتیہ جنتا پارٹی اور وزیراعظم نریندر مودی نے دغا بازی کی ہے۔ واضح رہے کہ خواتین ریزرویشن بل جو پیش کیا گیا ہے۔ اس بل میں ایس سی اور ایس ٹی کے لیے ایک تہائی ریزرویشن کا انتظام کیا گیا ہے لیکن اس میں او بی سی خواتین کو جگہ نہیں دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ یہ کوٹا راجیہ سبھا یا ریاستوں کے قانون ساز کونسلوں میں لاگو نہیں کیا جائے گا۔

خواتین ریزرویشن بل پر خواتین کا ردعمل

بھوپال: پارلیمنٹ کے خصوصی اجلاس کے دوسرے دن مرکزی وزیر ارجن رام میگھوال نے خاتون ریزرویشن بل پیش کر دیا۔ حکومت نے اس بل کو ناری شکتی وندن (نسوانی قوت کو سلام ) بل کا نام دیا ہے۔ اس بل کو پیش کرنے کی قرارداد منظور کر لی گئی ہے۔ واضح رہے کہ خاتون ریزرویشن بل کے تحت لوگ سبھا اور ریاستوں کی قانون ساز اسمبلیوں کی 33 فیصد نشستیں خواتین کے لیے مختص ہوگی۔ لوک سبھا میں موجودہ سیٹوں کے حساب سے 181 نشستیں خواتین کے لیے مخصوص ہوں گی۔ مرکزی وزیر قانون ارجن رام میگھوال بل پیش کرتے وقت کہا کہ یہ بل خواتین کو با اختیار بنانے سے متعلق ہے۔ لیکن وہیں اس خواتین ریزرویشن بل کی کانگریس نے مخالفت کرتے ہوئے اسے محض ایک جملہ قرار دیا۔ اس موقع پر ریاستی کانگریس کی سینئر لیڈر اور ترجمان شوبھا اوجھا نے بتایا کہ پیش کیا گیا خواتین ریزرویشن بل ملک کی خواتین کے ساتھ دغا بازی ہے اور پھر ایک جملہ ہے 33 فیصد ریزرویشن کی راہ دیکھتے اس ملک کی خواتین تھک چکی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

Waqf Committee Secretary Arrested وقف کمیٹی سیکرٹری جوا کھیلتے ہوئے گرفتار

ہمارے سابق وزیر اعظم راجیو گاندھی نے جو ایک خواب دیکھا تھا خواتین کی طاقت کا جس کے لیے سونیا گاندھی ہمیشہ لڑتی رہی اور 2010 میں اس خواتین ریزرویشن بل کو رجیہ سبھا میں یو پی اے کی حکومت نے پاس کر لیا تھا۔ لیکن لوک سبھا میں نہیں پاس کروا پائی تھی۔ کیونکہ کانگریس اس وقت اکیلی پڑ گئی تھی کیونکہ بھارتیہ جنتا پارٹی نے اس وقت ساتھ نہیں دیا تھا۔ اس کے بعد 2014 میں وزیر اعظم نریندر مودی نے ملک کی خواتین سے وعدہ کیا تھا اگر پوری طرح سے خواتین بالکل لے کر میجورٹی آئے گی تو اسے پاس کیا جائے گا۔ اور افسوس وہ بھی جملہ ثابت ہوا۔ اس کے بعد 2019 میں وزیراعظم نریندر مودی نے پھر وعدہ کیا اگر میجورٹی ( اکثریت ) ملتی ہے تو اس بل کو پاس کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں:

اور آج جب 2023 میں یہ خواتین ریزرویشن بل پاس ہو رہا ہے تو ایک اور رکاوٹ کھڑی کر دی گئی ہے۔ اب بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت کے ذریعہ یہ کہا جا رہا ہے کہ یہ خواتین ریزرویشن بل مردم شماری کے بعد نافذ کیا جائے گا جب کہ 2021 میں ملک میں مردم شماری ہونا چاہیے تھی لیکن وہ نہیں کی گئی۔ اور اب پھر ایک بار تاریخ دے دی گئی ہے اور ملک بھر کی خواتین کی امیدوں پر ایک بار پھر دغا بازی کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا وزیراعظم نریندر مودی کا پھر ایک جملہ سامنے آیا ہے۔ انہوں نے کہا نہ جانے کب مردم شماری ہوگی اور کب خواتین ریزرویشن بل نافذ ہوگا یہ کوئی نہیں جانتا۔

انہوں نے کہا نہ جانے راجیو گاندھی جی کا یہ خواب کب پورا ہوگا۔ اگر پیش کیا گیا بل نافذ ہو جاتا تو ہمارے ملک کی خواتین کو ایک طاقت ملتی مگر پھر ایک بار اندھیرا سامنے ہے۔ ایک بار پھر خواتین کے ساتھ بھارتیہ جنتا پارٹی اور وزیراعظم نریندر مودی نے دغا بازی کی ہے۔ واضح رہے کہ خواتین ریزرویشن بل جو پیش کیا گیا ہے۔ اس بل میں ایس سی اور ایس ٹی کے لیے ایک تہائی ریزرویشن کا انتظام کیا گیا ہے لیکن اس میں او بی سی خواتین کو جگہ نہیں دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ یہ کوٹا راجیہ سبھا یا ریاستوں کے قانون ساز کونسلوں میں لاگو نہیں کیا جائے گا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.