بھوپال:آندھراپردیش، تلنگانہ، مہاراشٹر اور بہار میں اپنے وجود کو ثابت کر چکی اسد دین اویسی کی پارٹی آل انڈیا اتحاد المسلمین نے اس بار بلدیاتی انتخابات کے پیش نظر ریاست مدھیہ پردیش میں دستک دی ہے،ریاست کے کئی شہروں میں اپنے امیدواروں کی حمایت ارو پارٹی کو مستحکم کرنے کے پیش نظر ان دنوں وہ مدھیہ پردیش کے دورہ پر ہیں،جبلپور شہر میں ایک اجلاس کے بعد اسد الدین اویسی گزشتہ شام دارلحکومت بھوپل پہنچے،جہاں انہوں نے ایک عوامی تقریب سے خطاب کیا۔
Asaduddin Owaisi Campaigned for His Candidates in Ashoka Garden of Bhopal
دارالحکومت بھوپال کے اشوکا گارڈن 80فٹ روڈ پر ایک بڑے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے اسد الدین اویسی نے بی جے پی اور کانگریس پارٹی کو تنقید کا نشانہ بنایا، انہوں نے خود پر لگائے جانے والے بھارتی جنتا پارٹی کی بی B ٹیم کے الزاموں خارج کرتے ہوئے نوجوانوں سے اپیل کی کہ وہ آئینی طریقے سے غلط واقعات کی مخالفت کرنا سیکھیں،
انہوں نے کہا کہ مسلم طبقہ کو سیاسی پارٹیوں نے صرف دھوکہ دیا ہے،انہوں نے کہا کہ اب ضرورت اس بات کی ہے کہ کوئی سیاسی متبادل تلاش کیا جائے، انہوں نے مزید کہا کہ جب تک مسلم طبقہ اپنی سیاسی لیڈرشپ پیدا نہیں کرے گا تب تک ان کی آواز صدا بصحرا ثابت ہوتی رہیگی، اس لیے ضروری ہے کہ مسلم طبقہ میں اچھے لیڈرز پیدا ہوں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے نوجوانوں میں کسی کا مکان منہدم نہ کیا جائے،انہوں نے مزید کہا کہ میں یہاں اپنی مقبولیت میں اضافہ کرنے نہیں آیا بلکہ بھارت کے آئین کو مضبوط کرنے کا ارادہ ہے، کیونکہ ہماری مرضی کے بغیر کوئی بھی حکومت فیصلہ نہیں کرسکتی۔
انہوں نے مزید کہا کہ آئین کے مطابق آپ اپنے اوپر ہونے والے مظالم کے خلاف آواز بلند کرینگے، آنکھوں میں آنسو لانے سے، ہاتھ ملنے سے اور پریشان ہونے سے کچھ نہیں ہوگا- انہوں نے مزید کہا کہ اب سیاست میں حصہ لیے بغیر کوئی مسئلہ حل نہیں ہو پائے گا، اس لیے نچلی سطح سے اپنی سیاست کی شروعات کریں، یہی وجہ ہے کی ہم بھوپال سے بلدیاتی انتخابات میں قدم رکھ رہے ہیں۔ اس لیے ہمارے پارٹی کے امیدواروں کو مضبوط بنائیں اور انہیں کامیابی سے ہمکنار کرائیں۔
مزید پڑھیں:Owaisi On Gujarat Riots: وزیراعظم مودی کو کلین چٹ دی گئی تو گجرات فسادات کا ذمہ دار کون؟ اویسی
انہوں نے مزید کہا کہ اگر ہمارے قوم کے نوجوان سیاست میں قدم رکھیں گے تو جس طرح آج میرے لیے نعرے لگ رہے ہیں کل ان کے لیے نعرے لگیں گے، انہوں اپنی بات کو دہراتے ہوئے کہا ہے کے دیگر پارٹیاں کہتی ہے کہ میرے ذریعے کسی ایک خاص پارٹی کو نقصان پہنچایا جاتا ہے،تو میں کہنا چاہتا ہوں کہ میں یہاں قوم کو جوڑ نے آیا ہوں توڑنے نہیں۔