بھوپال: اتر پردیش اور مدھیہ پردیش میں جس طرح سے مدارس پر شک کیا جا رہا ہے۔اور ان کے سروے کی بات کی جا رہی ہے۔انہیں سب حالات کے مدنظر جمعیت علماء ہند کی دارالحکومت بھوپال میں اہم میٹنگ منعقد ہوئی جس میں جمعیۃ علماء ہند کے قومی صدر مولانا محمود مدنی نے شرکت کی۔ Mahmood Madani on Government Schools
جمعیت علما کے قومی صدر مولانا محمود مدنی نے اترپردیش اور مدھیہ پردیش حکومت کے ساتھ نارتھ انڈیا کے صوبوں کے تعلیمی معیار کو نشانہ بناتے ہوئے جہاں حکومتوں کے رویے کو تنقید کا نشانہ بنایا تو وہیں حکومت سے سوال کیا ہے کہ مدارس کا ہی سروے کیوں؟، ان اسکولوں کا سروے کیوں نہیں جن کا صد فیصد خرچ حکومتیں ادا کرتی ہیں اور ان کا تعلیمی معیار حد درجہ ابتر ہے۔ Quality of Government Schools in UP
اتر پردیش اور مدھیہ پردیش حکومت کے ذریعہ مدارس کا سروے Mahmood Madani on Madrasa Survey کرائے جانے کو لے کر کئے گئے اعلان کے بعد مدھیہ پردیش میں بھی سیاسی گھمسان تیز ہوگیا ہے۔ جمیعت علما کے قومی صدر مولانا محمود مدنی نے اتر پردیش اور مدھیہ پردیش حکومت کے ساتھ نارتھ انڈیا کے صوبوں کے تعلیمی معیار کو نشانہ بناتے ہوئے جہاں حکومتوں کے رویہ کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ انھوں نےسوال کیا ہے کہ مدارس کا ہی سروے کیوں ، ان اسکولوں کا سروے کیوں نہیں جن کا صد فیصد خرچ حکومتیں ادا کرتی ہیں اور ان کا تعلیمی معیار حد درجہ ابتر ہے۔ وہیں مدھیہ پردیش کی وزیر ثقافت اوشا ٹھاکر نے رجسٹریشن کے بغیر مدھیہ پردیش میں چلنے والے مدارس کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا احکام جاری کیا ہے۔
جمیعت علما ہند کے قومی صدر مولانا محمود مدنی نے بھوپال میں کہا کہ مدارس پر انگلی اٹھانے سے پہلے سرکار یہ بتائے وہ سرکاری اسکول جس پر سرکار کا پورا کنٹرول ہے، جو صد فیصد سرکارکی گرانٹ سے چلتے ہیں، ان اسکولوں کے اسٹینڈرڈ کا سروے کیوں نہیں کرایا جاتا ہے جس میں ہزاروں کروڑ روپے سرکار کا ہر سال لگتا ہے ۔ کیا یہ بات صحیح نہیں ہے کہ دہلی کو چھوڑکر پورے نارتھ انڈیا کے سرکاری پرائمری اسکولوں اور سکینڈری اسکولوں کا انفرا اسٹرکچر کولیپس کر چکا ہے ،بلڈنگ کے اعتبار سے بھی اور فیکلٹی کے اعتبار سے بھی۔ کوئی سسٹم نہیں رہا ہے، سب برباد ہوگیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: UP State Minorities Commission مدارس کے طلباء کو فوج میں بھرتی کی ٹریننگ دی جائیگی
انھوں نے کہا گورنمنٹ آف انڈیا، گورنمنٹ آف یوپی اور مدھیہ پردیش کے کتنے وزیر اور سرکاری افسران ایسے ہیں، جو اپنے بچوں کو سرکاری اسکول میں پڑھوا رہے ہیں۔ آپ نے کیا کیا ہے، کس بات کے لئے آپ سروے کر رہے ہیں، آپ نے دیا کیا ہے، آپ نے تو جو بنی ہوئی چیز ہے، اسے برباد کردیا۔ کم سے کم دہلی اسٹیٹ کے نصف اسٹینڈرڈ کے برابر یہ صوبہ یا ملک کے دوسرے صوبے اپنے اسکولوں کو لے آئیں ، ہم تو سروے کرانے کے لئے تیار ہیں ، ہمیں کوئی پریشانی نہیں ہے-
گورنمنٹ آف انڈیا، گورنمنٹ آف یوپی اور مدھیہ پردیش کے کتنے وزیر اور سرکاری افسران ایسے ہیں، جو اپنے بچوں کو سرکاری اسکول میں پڑھوا رہے ہیں۔ آپ نے کیا کیا ہے ، کس بات کے لئے آپ سروے کر رہے ہیں، آپ نے دیا کیا ہے ، آپ نے تو جو بنی ہوئی چیز ہے، اسے برباد کردیا۔ کم سے کم دہلی اسٹیٹ کے نصف اسٹینڈرڈ کے برابر یہ صوبہ یا ملک کے دوسرے صوبے اپنے اسکولوں کو لے آئیں ، ہم تو سروے کرانے کے لئے تیار ہیں ، ہمیں کوئی پریشانی نہیں ہے-