ETV Bharat / state

'اخلاق کی موت سے ہی ہمیں جاگ جانا تھا'

مدھیہ پردیش کے صنعتی شہر اندور میں بالی ووڈ اداکارہ سورا بھاسکر نے کہا کہ 'ہمیں اخلاق کی موت سے ہی جاگ جانا تھا۔'

'اخلاق کی موت سے ہی ہمیں جاگ جانا تھا'
'اخلاق کی موت سے ہی ہمیں جاگ جانا تھا'
author img

By

Published : Feb 3, 2020, 3:03 PM IST

Updated : Feb 29, 2020, 12:21 AM IST

ریاست مدھیہ پردیش کے صنعتی شہر اندور میں اداکارہ سورا بھاسکر کا کہنا ہے کہ 'اخلاق کی موت کے بعد ہی ہمیں جاگ جانا چاہئے تھا۔'

'اخلاق کی موت سے ہی ہمیں جاگ جانا تھا'

مرکزی حکومت کے ذریعے لائے گئے شہریت ترمیمی قانون کے خلاف ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے ہو رہے ہیں۔

وہیں سویدھان بچاؤ آندولن کی مہم کے تحت تنظیم بھگت سنگھ دیوانے بریگیڈ نے شہری ترمیم قانون این آر سی اور این پی آر کے خلاف اجلاس منعقد کیا جس میں بڑی اکثریت میں سبھی مذاہب کے عوام نے شرکت کی۔ وہیں اس احتجاجی پروگرام میں فلم اداکارہ سورا بھاسکر کے ساتھ صوبے کے سابق وزیر اعلی دگوجے سنگھ موجود رہے۔

سورا بھاسکر نے کہا کہ 'ہمیں تب ہی جاگ جانا تھا جب اخلاق کی موت ہوئی تھی۔'

اس موقع پر سماجی کارکن میگھا پارکر نے کہا کہ ملک میں دو آوازیں ہیں ایک حکمرانوں کی جو ہمیں تقسیم کرتی ہے دوسری عوام کی جو انصاف اور امن پسند ہے۔ ہم سب کے ساتھ انصاف کی بات کرتے ہیں۔

وہیں سابق وزیراعلی دگ وجے سنگھ نے کہا کہ عدنان سامی کو شہریت دینے کی درخواست کی تھی مگر شہریت دی۔

مودی جی نے اور اب پدم شری بھی ہمارا فوجی ثناءاللہ دشمنوں کے ساتھ لڑتا ہے اور آج ڈٹینشن کیمپ میں بھیج دیا جاتا ہے۔

یہاں گاندھی کی وچاردھارا رہے گی گوڈسے کی نہیں اس ملک میں پریم سںبھاونا ست لڑائی تھی اور رہے گی،

دگ دجے سنگھ نے کہا کہ میں شہریت کے لیے اپنا کاغذ کبھی نہیں دکھائیں گے۔

وہیں تنظیم بھگت سنگھ دیوانے برگیڈ کے صدر آنند موہن ماتھر نے کہا کہ 'ہم چاہتے تھے کہ شہری ترمیمی قانون این آر سی اور سی اے اے کے خلاف ایسا زبردست احتجاج کریں جس میں سبھی مذاہب کے عوام شرکت کی آواز حکومت کو سنائی دے۔

اس پروگرام کے دوران دلت رہنما پرکاش محت کوہلی نے کہا کہ نریندر مودی کے این ار سی سی اے اور این پی آر کے پرزور مخالفت کرتے ہیں اور جب بھی ہمیں اس کے خلاف لڑنا پڑے گا۔

ہم مسلمانوں کے ساتھ کھڑے ہیں اور یہ قانون دلتوں اور مسلمانوں کے خلاف ہیں جو اس ملک کے حقیقی شہری ہے۔

ریاست مدھیہ پردیش کے صنعتی شہر اندور میں اداکارہ سورا بھاسکر کا کہنا ہے کہ 'اخلاق کی موت کے بعد ہی ہمیں جاگ جانا چاہئے تھا۔'

'اخلاق کی موت سے ہی ہمیں جاگ جانا تھا'

مرکزی حکومت کے ذریعے لائے گئے شہریت ترمیمی قانون کے خلاف ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے ہو رہے ہیں۔

وہیں سویدھان بچاؤ آندولن کی مہم کے تحت تنظیم بھگت سنگھ دیوانے بریگیڈ نے شہری ترمیم قانون این آر سی اور این پی آر کے خلاف اجلاس منعقد کیا جس میں بڑی اکثریت میں سبھی مذاہب کے عوام نے شرکت کی۔ وہیں اس احتجاجی پروگرام میں فلم اداکارہ سورا بھاسکر کے ساتھ صوبے کے سابق وزیر اعلی دگوجے سنگھ موجود رہے۔

سورا بھاسکر نے کہا کہ 'ہمیں تب ہی جاگ جانا تھا جب اخلاق کی موت ہوئی تھی۔'

اس موقع پر سماجی کارکن میگھا پارکر نے کہا کہ ملک میں دو آوازیں ہیں ایک حکمرانوں کی جو ہمیں تقسیم کرتی ہے دوسری عوام کی جو انصاف اور امن پسند ہے۔ ہم سب کے ساتھ انصاف کی بات کرتے ہیں۔

وہیں سابق وزیراعلی دگ وجے سنگھ نے کہا کہ عدنان سامی کو شہریت دینے کی درخواست کی تھی مگر شہریت دی۔

مودی جی نے اور اب پدم شری بھی ہمارا فوجی ثناءاللہ دشمنوں کے ساتھ لڑتا ہے اور آج ڈٹینشن کیمپ میں بھیج دیا جاتا ہے۔

یہاں گاندھی کی وچاردھارا رہے گی گوڈسے کی نہیں اس ملک میں پریم سںبھاونا ست لڑائی تھی اور رہے گی،

دگ دجے سنگھ نے کہا کہ میں شہریت کے لیے اپنا کاغذ کبھی نہیں دکھائیں گے۔

وہیں تنظیم بھگت سنگھ دیوانے برگیڈ کے صدر آنند موہن ماتھر نے کہا کہ 'ہم چاہتے تھے کہ شہری ترمیمی قانون این آر سی اور سی اے اے کے خلاف ایسا زبردست احتجاج کریں جس میں سبھی مذاہب کے عوام شرکت کی آواز حکومت کو سنائی دے۔

اس پروگرام کے دوران دلت رہنما پرکاش محت کوہلی نے کہا کہ نریندر مودی کے این ار سی سی اے اور این پی آر کے پرزور مخالفت کرتے ہیں اور جب بھی ہمیں اس کے خلاف لڑنا پڑے گا۔

ہم مسلمانوں کے ساتھ کھڑے ہیں اور یہ قانون دلتوں اور مسلمانوں کے خلاف ہیں جو اس ملک کے حقیقی شہری ہے۔

Intro:اخلاق کی موت سے ہیں جاگ جانا تھا: سوا


Body:مدھےپردیش کے صنعتی شہر اندور میں فلم اداکارہ سورا بھاسکر نے کہا ہمیں اخلاقی کی موت سے ہی جاگ جانا تھا

اندور : مرکزی حکومت کے ذریعے لایا شہریت ترمیم قانون کا خلاف ملک بھر میں مخالف مظاہرے ہورہے سویدھان بچاؤ آندولن کی مہم کے تحت تنظیم بھگت سنگھ دیوانے بریگیڈ نے شہری ترمیم قانون این آر سی اور این پی آر کے خلاف اجلاس منعقد کیا جس میں بڑی اکثریت میں سبھی مذاہب کے عوام نے شرکت کی جس کو ملک کی معزز شخصیتوں فلم اداکارہ اور سماجی کارکن سورا بھاسکر سماجی کارکن میگا پارکر صوبے کے سابق وزیر اعلی دگوجے سنگھ نے خطاب کیا

سورہ بھاسکر نے کہا کہ ہمیں تب ہی جاگ جانا تھا جب اخلاق کی موت ہوئی وہ بھی کھانے کے پیچھے ناگپور میں بیٹھی یہ لوگ نشے کا سوداگر ہیں اس کی تجارت کرتے ہیں اپنے بچوں کو تو بیرون ملک میں تعلیم حاصل کرنے بھیجتے ہیں جبکہ ہمارے بچوں کو وحشت پھیلانے کے لیے تعلیم دیتے ہیں سورا نے مجید کہاں کی کیلاش وجے ورگیا جوان دور کے ہی ایک ثبوت ہیں ان کو پوہ کھانے والے اگر بنگلہ دیشی لگتے ہیں تو مالوے کے یہ سپوت جو پوہا کھاتے ہیں وہ بھی بنگلہ دیشی ہے یہ دکھائیں اپنے کاغذ پیش کریں اپنی شہریت

سماجی کارکن میگا پارکر میں کہا کہ ملک میں دو آوازیں ہیں ایک حکمرانوں کی جو ہمیں تقسیم کرتی ہے دوسری عوام کی جو انصاف اور امن پسند ہے ہم سب کا ساتھ اور سب کے ساتھ انصاف کی بات کرتے ہیں
سابق وزیراعلی دگ وجے سنگھ نے کہا کہ عدنان سامی کو شہریت دینے کی درخواست کی تھی مگر شہریت دی مودی جی نے اور اب پدم شری بھی ہمارا فوجی ثناءاللہ دشمنوں کے ساتھ لڑتا ہے اور آج ڈٹیکشن کیمپ میں بھیج دیا جاتا ہے یہاں گاندھی کی وچاردھارا رہے گی گوڈسے کی نہیں اس ملک میں پریم سںبھاونا ست اور آنسہ کی لڑائی تھی اور رہے گی شہریت کے لیے میں اپنے کاغذ کبھی نہیں دکھاؤں گا

بائٹ
تنظیم بھگت سنگھ دیوانے برگیڈ کے صدر آنند موہن ماتھر نے کہا کہ ہم چاہتے تھے کی شہری ترمیم قانون این آئی سی اور سی آئی اے کے خلاف ایسا زبردست احتجاج کرنا تھا جس میں سبھی مذاہب کے عوام شرکت کرے جس کی آواز از حکومت کو سنائے دے گے
دلت رہنما پرکاش محت کوہلی نے کہا کہ نریندر مودی کے این ار سی سی اے اور این پی آر کے پرزور مخالفت کرتے ہیں اور جب بھی ہمیں اس کے خلاف لڑنا پڑے گا ہم مسلمانوں نو کے ساتھ کھڑے ہیں یہ قانون دلیتوں اور مسلمانوں کے خلاف ہیں جو اس ملک کے حقیقی شہری ہے




Conclusion:
Last Updated : Feb 29, 2020, 12:21 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.