تفصیلات کے مطابق مریض مشین ہٹاتے ہی ہانپنے کانپنے لگا اور اس نے کہا کہ مجھے سانس لینے مں تکلیف ہورہی ہے۔ میرا دم گھٹ رہا ہے۔ اب میں نہیں بچوں گا۔ معاملہ کے روشنی میں آنے کے بعد اسپتال سپرنٹنڈنٹ نے پہلے کہا کہ آکسیجن نہیں ہٹایا گیا، تاہم سی سی ٹی وی فوٹیج میں ان کا جھوٹ پکڑا گیا تو ڈین بولے کہ مریض کو آکسیجن کی ضرورت نہیں تھی۔
بتایا جا رہا ہے کہ سریندر شرما نام کے ٹیچر جو پِچھور کے رہائشی تھے، دو دن سے ڈسٹرکٹ ہسپتال کے کووڈ وارڈ میں داخل تھے۔ ان کا بدھ کی صبح تقریباً 8.15 بجے انتقال ہوگیا۔ ابتدائی طور پر ان کی موت کی وجہ آکسیجن ہٹانا مانا جا رہا ہے۔
اگرچہ اسپتال انتظامیہ نے کورونا مریض کی موت کی اس وجہ کو مسترد کرنے کے لیے متعدد دلائل دیئے، لیکن وہ اپنے ہی دلائل میں پھنسے ہوئے دکھائی دیئے۔ اہل خانہ کی طرف سے ہنگامے اور الزامات کے درمیان، اسپتال کے سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر کے بی ورما نے کہا کہ مریض کا آکسیجن نہیں ہٹایا گیا تھا۔ اس کی حالت خراب تھی اس لیے اسے بچایا نہیں جا سکا۔ اس کے بعد بھی کنبہ کے افراد نے اس بات سے اتفاق نہیں کیا اور وہ اسپتال کے وارڈ کی سی سی ٹی وی فوٹیج نکلوانے پر ڈٹ گئے۔
جب سی سی ٹی وی فوٹیج نکلوائے گئے تو بستر پر سوئے ہوئے سریندر شرما کا آکسیجن کنٹرولر وارڈ بوائے کو نکالتا ہوا پایا گیا۔ اسپتال انتظامیہ کے ان دو مختلف دلائل نے نہ صرف اس کیس کو مشکوک بنا دیا ہے بلکہ ذمہ داریوں کے محرکات پر بھی سوالات کھڑے ہوگئے ہیں۔ تاہم بعد میں میڈیکل کالج کے ڈین ڈاکٹر اکشے نگم نے پورے معاملے کی تحقیقات کے لیے ایک ٹیم تشکیل دینے کا حکم دیا ہے۔ اہل خانہ کا الزام ہے کہ منگل کی رات گیارہ بجے سے بدھ کی صبح تک نہ ہی نرس اور نہ ہی ڈاکٹر شدید حالت میں مریض کو دیکھنے آئے تھے۔
ناقابل برداشت درد دیکھنے کے باوجود، کوئی ان کی مدد کرنے نہیں آیا۔ صبح 8 بجے وارڈ میں پہنچے بیٹے دیپک شرما نے بتایا کہ والد کی حالت تشویشناک ہے۔ وارڈ کے عملے نے والد کے ساتھ اچھا سلوک نہیں کیا اور کسی اور نے بھی مدد نہیں کی۔
سریندر شرما کی موت کے بعد ان کے افراد خاندان نے ہنگامہ کھڑا کردیا۔ اسپتال انتظامیہ کو آکسیجن ہٹانے کی وجہ سے موت کا ذمہ دار ٹھہرایا۔ میڈیکل کالج سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر کے بی شرما نے کہا کہ اس مریض کی حالت خراب تھی۔ اس کی وجہ سے اس کی موت ہوگئی۔
فیملی کے افراد نے جب وارڈ بوائے کو سی سی ٹی وی میں ایسا کرتے دکھایا کہ وہ پورٹیبل آکسیجن کسی اور جگہ منتقل کر رہا ہے۔ جب ہسپتال کے انتظامیہ کو انہوں نے بتایا کہ یہ دیکھیں آپ کا جھوٹ بے نقاب ہوچکا ہے۔ انہوں نے جواب دیا کہ مریض سریندر شرما کو آکسیجن کی ضرورت نہیں تھی۔ چنانچہ نرس کے کہنے پر ایک آکسیجن کو وارڈ بوائے نے کسی اور کے لیے منتقل کردیا۔
مقتول سریندر شرما دراصل بی جے پی کی ریاستی ورکنگ کمیٹی کے رکن دھیروردھن شرما کے ماموں تھے۔ اس بارے میں انہوں نے حکام اور اسپتال انتظامیہ سے بات کی۔ پھر حقیقت جاننے کے لیے سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آئی۔ جس میں ڈاکٹر اور عملہ کی شدید غفلت ظاہر ہوئی۔
انہوں نے مریضوں کی ہلاکت کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ کلکٹر اکشے کمار سنگھ، ایس پی راجیش سنگھ چندریل واقعہ کے بعد موقع پر آئے اور حالات کا جائزہ لیا۔