عالمی وباء کورونا وائرس سے پوری دنیا خوفزدہ ہے۔ دس مہینے طویل انتظار کے بعد جب کورونا سے بچاؤ کی ویکسین آئی تو عوام نے جہاں اس کو خوش آمدید کہا تو وہیں کچھ افراد نے اس پر تحفظات کا اظہار بھی کیا۔
اجین کے اقلیتی طبقے سے تعلق رکھنے والے ایک شخص نے اس ٹیکہ کاری کے عمل پر فتوے کا انتظار کرنے کو کہا، جس پر اجین شہر قاضی نے کہا کہ کورونا مذہب دیکھ کر متاثر نہیں کرتا، اس وبا سے اب تک لاکھوں کی اموات ہوچکی ہیں۔ ہر شخص کو ٹیکہ کاری کرنا چاہیے۔ اگر ٹیکہ کاری کو ضروری قرار نہیں دیا جاتا تو پھر وبا کا پھیلاؤ ہوسکتا ہے۔
اجین شہر قاضی خلیق الرحمان نے کہا کہ کورونا کسی ہندو یا مسلمان کو دیکھ کر متاثر نہیں کرتا، بلکہ ہمیں اس سے تحفظ کے لیے خود بیدار ہونا پڑے گا۔ کیونکہ اس وبا سے لاکھوں لوگوں کی اموات ہو چکی ہیں اور شریعت میں بھی جان بچانے کو اولین فریضہ قرار دیا گیا ہے۔ لہٰذا ہر فرد کو ویکسین ٹیکہ کاری کرنا چاہیے، تا کہ اس مرض سے ہم محفوظ رہیں۔