اس پر ریاستی صدر اور راکیش سنگھ نے کہا پارٹی میں سب کچھ کنٹرول میں ہے۔
مدھیہ پردیش میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے دو اراکین اسمبلی کے ذریعے کمل ناتھ سرکار کے حق میں ووٹنگ کرنے سے بھارتی جنتا پارٹی میں کھلبلی مچ گئی ہے۔
سب سے بڑا جھٹکا یہ لگا کی پارٹی میں کسی کو بھی خبر کیوں کر نہیں لگ پائی کے پارٹی کے ان کے دو اراکین اسمبلی کے ذہین میں کیا چل رہا ہے ۔
مدھیہ پردیش بھارتیہ جنتا پارٹی کے ریاستی صدر راکیش سنگھ کو ہائی کمان نے دہلی سے مدھیہ پردیش بھیجا۔
جس کے بعد بھوپال میں پارٹی کی ہنگامی میٹنگ ہوئی۔
میٹنگ میں یہ بھی تبادلہ خیال کیا گیا کی پارٹی کے تقریبا آدھا درجن اراکین اسمبلی کے ارادوں کا جائزہ لیا جائے،جو پہلے کانگریس رہ چکے ہیں۔
واضح رہے کہ مدھیہ پردیش کریمنل لاء ترمیمی بل 2019 کے حق میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے دو ارکین نارائن ترپاٹھی اور شرد قول نے بھی ووٹنگ کی تھی۔
جس کے بعد وہ کانگریس کے وزیراعلی کمل ناتھ کے ساتھ نظر آئے۔
اس پر بھارتی جنتا پارٹی نے ابھی ان پر کوئی ایکشن نہیں لیا ہے اور نہ ہی کوئی نوٹس دیا ہے ۔
گذشتہ دنوں اس بارے میں سابق مرکزی وزیر اور کانگریس کے سینئر رہنما جیوترآدتیہ سندھیا نے’گھرواپسی‘ کرنے والے بھارتیہ جنتاپارٹی کے دو اراکین اسمبلی کو مبارکباد دی ہے۔
سندھیا نے ٹویٹ کے ذریعہ کہا کہ مدھیہ پردیش اسمبلی میں سزا کے قانون کے ترمیمی بل پر ووٹوں کی تقسیم میں بی جےپی کے دو اراکین اسمبلی نارائن تریپاٹھی(مہر)اور شرد کول(بیوہاری)نے کانگریس کے حق میں ووٹ کرکے حکومت کی پالیسیوں سے اتفاق ظاہر کیا ہے۔
ساتھ ہی بار بار اقلیتوں کی حکومت کہنے والے بی جےپی لیڈروں کو آئینہ بھی دکھایا ہے۔
انہوں نے کہا کہ دونوں اراکین اسمبلی کو ’گھر واپسی‘ پر بہت بہت مبارکباد۔
انہوں نے یقین ظاہر کیا ہے کہ کانگریس حکومت مضبوطی سے اپنے ترقیاتی کاموں کو آگے بڑھائے گی۔
کل مدھیہ پردیش اسمبلی میں اپوزیشن کے لیڈر گوپال بھارگو کے ذریعہ وزیراعلی کمل ناتھ کو چیلنج کرنے کے تقریباً چار گھنٹے بعد ہی ایک ترمیمی بل پر ووٹنگ کے ذریعہ کانگریس نے ایک طرف جہاں اکثریت ثابت کردی،وہیں بی جےپی کے دو ارکان اسمبلی کو اپنی طرف لاکر اپوزیشن فی الحال بیک فٹ پر لادیا۔
کانگریس کی حمایت کرنے والے دونوں ارکان اسمبلی نارائن تریپاٹھی اور شرد کول نے کہا کہ وہ ترقی کے ایجنڈے کو لے کر وزیراعلی کمل ناتھ کے ساتھ ہیں۔دونوں نے دعوی کیا کہ ایک طرح سے ان کی گھرواپسی ہے۔