کہتے ہیں کہ علم حاصل کرنے کی کوئی عمر نہیں ہوتی اور اس بات کو سچ کر دکھایا گوالیار کے ایک 43 سالہ شخص نے۔
یہ دل چھونے والی خبر ایک ایسے گھر کی ہے جہاں باپ اور بیٹی دونوں ایک ساتھ 12ویں بورڈ کے امتحان میں شرکت کی ہے، جو یکم مارچ سے شروع ہوئے ہیں۔
تیتالیس برس کے بال کشن شینی ایک بینک میں روزانہ کی اجرت پر ملازمت کرتے ہیں اور انھوں نے امتحان میں شرکت کے لیے بینک سے چند دنوں کی چھٹی لے رکھی ہے۔
بال کشن شینی کا کہنا ہے کہ ' گھر کی مالی حالت صحیح نہ ہونے کے سبب وہ بچپن میں اسکول نہ جاسکے کیونکہ اس وقت وہ اپنے والد کے ساتھ چاٹ کی دکان لگایا کرتے تھے لیکن ان کے والد کی موت کے بعد انھیں شدت سے اس بات کا احساس ہوا کہ آج کے دور میں تعلیم کی بہت زیادہ اہمیت ہے'۔
انھوں نے یہ بھی کہا کہ' آٹھویں پاس کرلینے کے بعد انھیں ایک بینک میں روزانہ اجرت کے طور پر ملازمت مل گئی اب وہ بارہویں امتحانات میں شریک ہوئے ہیں اور ان کی بیٹی تانیہ پڑھائی میں ان کی کافی مدد کرتی ہے'۔
بال کشن شینی کی بیٹی تانیہ کا کہنا ہے کہ انھیں اپنے والد پر بہت فخر ہے اور وہ چاہتی ہے کہ ان کے والد بارہویں کے بعد گریجویشن بھی مکمل کریں۔
واضح رہے کہ بال کشن شینی نے سنہ 2019 میں دسویں بورڈ کے امتحانات میں امتیازی کامیابی حاصل کی تھی۔