ریاست مدھیہ پردیش کے شہر اندور میں کسان رہنما اور کانگریس کے سابق صدر موتی سنگھ پٹیل نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ 'ضلع اندور کی اگر ہم بات کریں تو یہاں سب سے زیادہ گیہوں اور چنے کی کاشت کاری ہوتی ہے اور یہ فصل کسانوں نے کٹائی کر رکھ لی ہے۔
حکومت نے اندور اوجین اور بھوپال کو چھوڑ کر دیگر علاقوں میں فصل کی خریداری شروع کر دی ہے۔ موتی سنگھ پٹیل نے کہا کہ 'کسان زیادہ دن تک یہ فصل اپنے گھر پر نہیں رکھ سکتا کیونکہ اگر بے موسم بارش ہوگئی تو جو فائدہ ملنے والا ہے وہ فائدہ نہیں مل پائے گا۔
انہوں نے کہا کہ 'گاؤں میں ابھی بھی کورونا وائرس نہیں پھیلا ہے, میری دعا ہے کی پہنچے بھی نہیں۔ انہوں نے کہا کہ میری حکومت سے گزارش ہے کہ کسانوں کی فصلوں کو دیہاتی علاقوں میں سرکاری قیمتوں پر خریداری شروع کر دینا چاہیے۔ ساتھی ہیں ان کسانوں کو بھی لاک ڈاؤن میں راحت ملنا چاہیے جو پھلوں کی کھیتی کرتے ہیں۔
واضح رہے کہ صنعتی شہر اندور جہاں کورونا وائرس انفیکشن کے سب سے زیادہ کیس سامنے آرہے ہیں جس کی مجموعی تعداد 2000 سے زائد ہو گئی ہے وہی ہلاک ہونے والوں کی تعداد 91 تک پہنچ گئی ہے۔ ایسے میں انتظامیہ اور صحت عملہ اس وبا سے تحفظ کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہا ہے اسی کے پیش نظر یہاں لاک ڈاؤن کا سختی سے عمل کرایا جارہا ہے۔