بھوپال: ریاست مدھیہ پردیش کے مشہور تعلیمی ویاپم گھوٹالے سے متعلق ایک معاملے میں سپریم کورٹ میں سماعت ہوئی۔ سپریم کورٹ نے کروڑوں کے اس گھوٹالے کے ایک ملزم کو گرفتاری سے عبوری راحت دیتے ہوئے اسے جانچ میں تعاون کرنے کی ہدایت دی۔ جسٹس سنجے کشن کول اور جسٹس اروند کمار کی بینچ نے مدھیہ پردیش حکومت کو نوٹس جاری کر کے عاضی پر جواب طلب کیا ہے۔ سپریم کورٹ نے راجیش کمار سریواستو کی درخواست پر سماعت کی جس میں مدھیہ پردیش ہائی کورٹ کے حکم کو چیلنج کیا گیا تھا۔ ہائی کورٹ نے پیشگی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی تھی۔
یہ بھی پڑھیں:
Nutrition Scam In Madhya Pradesh غذائیت گھوٹالے کے خلاف کانگریس کا احتجاج
پی ٹی آئی کی رپورٹ کے مطابق درخواست گزار کے وکیل نے اسپیشل ٹاسک فورس کی رپورٹ کا حوالہ دیا جس میں کہا گیا ہے کہ میمورنڈم درخواست گزار کو ایک ملزم نے بھیجا تھا۔ اس کے علاوہ اس کے میں ان کا کوئی کردار نہیں تھا۔ اس کے بعد کوئی کارروائی نہیں ہوئی اور تفتیش بند کر دی گئی۔ حتمی رپورٹ بھی جمع کروائی گئی ہے۔ اس پر بینچ نے مدھیہ پردیش حکومت کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کہا کہ درخواست گزار کو گرفتار نہ کیا جائے، لیکن اسے تحقیقات میں تعاون کرنا ہوگا۔ پروفیشنل ایگزامینیشن بورڈ ویاپم نے سریواستو کے خلاف مسابقتی امتحانات کے داخلے کے عمل میں بے ضابطگیوں کے حوالے سے شکایت درج کروائی تھی۔ اس کے بعد ایس ٹی ایف نے ملزم بتایا تھا۔
ملزم کی طرف سے پیش ہونے والے وکیل نمت سکسینہ نے دلیل دی کہ ایس ٹی ایف کی طرف سے داخل کی گئی اسٹیٹس رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ تفتیش مکمل ہے، لیکن ہائی کورٹ نے پیشگی ضمانت کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ درخواست گزار کی حراست میں پوچھ گچھ کی ضرورت ہے۔ واضح رہے کی 2013 مدھیہ پردیش پی ایم ٹی امتحان ویاپم گھوٹالے کی شدت اس وقت سامنے آئی جب اندور پولیس نے 6-7 جولائی 2013 کی درمیانی رات کو شہر کے مختلف ہوٹلوں سے 20 لوگوں کو گرفتار کیا۔ ان میں سے 17 کا تعلق اتر پردیش سے تھا اور انہوں نے اصل امیدواروں کے بدلے 7 جولائی 2013 کو طے شدہ پی ایم ٹی امتحان میں شرکت کی تھی۔