سورج پور: چھتیس گڑھ کے ضلع سورج پور کے بھنوارہی گاؤں کے ایک مدرسے میں ایک طالبہ کی لاش لٹکی ہوئی ملی۔ متوفی طالبہ کے لواحقین کا الزام ہے کہ لڑکی نے خودکشی نہیں کی بلکہ اسے قتل کرکے پھانسی پر لٹکا دیا گیا ہے۔ اہلخانہ نے مدرسہ کے استاد پر گزشتہ کئی دنوں سے طالبہ کو ہراساں کرنے کا بھی الزام لگایا ہے۔ پولیس پوسٹ مارٹم رپورٹ کے بعد کارروائی کی بات کہہ رہی ہے۔ Madrasa Student Found Hanged
متوفی طالبہ مدھیہ پردیش کے سنگرولی کی رہنے والی تھی اور چھتیس گڑھ ضلع کے بھوراہی گاؤں میں واقع مدرسہ میں زیر تعلیم تھی۔ اس مدرسہ میں مدھیہ پردیش، بہار، جھارکھنڈ، اتر پردیش اور چھتیس گڑھ کے کئی علاقوں کی 160 لڑکیاں تعلیم حاصل کرتی ہیں۔ ان میں ایک لڑکی سہانا فاطمہ جو کہ مدھیہ پردیش کے سنگرولی کی رہنے والی تھی، پیر کی صبح 7 بجے نماز کے بعد اپنے کمرے میں گئی، جب وہ کافی دیر تک کمرے سے واپس نہیں آئی تو دوسری لڑکیاں اس کے کمرے میں پہنچ گئیں۔ وہاں کا نظارہ دیکھ کر لڑکیوں کے پیروں تلے سے زمین نکل گئی۔ سہانا فاطمہ اپنے کمرے میں پھانسی کے پھندے سے لٹک رہی تھی۔
اس کے بعد لڑکیوں نے مدرسہ میں موجود دیگر لوگوں کو اطلاع دی۔ واقعہ کی اطلاع مدرسہ کی انتظامیہ کے ساتھ ساتھ مقامی بسدیئی پولیس چوکی کو دی گئی۔ جس کے بعد پولیس موقع پر پہنچی اور لاش کا پنچ نامہ کر کے پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا۔ شام ہونے کی وجہ سے پیر کو لاش کا پوسٹ مارٹم نہیں ہو سکا۔ اطلاع ملنے کے بعد متوفی کے لواحقین مدھیہ پردیش سے سورج پور پہنچ گئے۔ انہوں نے مدرسہ کے استاد پر سنگین الزام لگایا ہے۔
متوفی کے اہل خانہ نے بتایا کہ لڑکی کو اس کے استاد گزشتہ کئی دنوں سے ہراساں کر رہے تھے۔ متوفی کی چھوٹی بہن نے بتایا کہ مدرسے کے ایک استاد اکثر اس کی بہن کو اپنے کمرے میں بلایا کرتے تھے، سہانا جب بھی استاد کے کمرے سے واپس آتی تھی تو وہ دیر تک روتی رہتی تھی۔ واقعے سے ایک روز قبل بھی سہانا کو استاد نے اسے بلایا تھا۔مقتول کے اہل خانہ کا یہ بھی الزام ہے کہ سہانا نے خودکشی نہیں کی بلکہ اس کا قتل کر کے اسے پھانسی پر لٹکایا گیا ہے۔
اس معاملے میں ایس ڈی او پی پرکاش سونی نے کہا کہ 'مدرسہ انتظامیہ سے طالبہ کے پھانسی لینے کی شکایت موصول ہوئی ہے۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ آنے کے بعد ہی معاملہ سامنے آئے گا۔ رشتہ داروں اور دیگر لوگوں سے پوچھ گچھ جاری ہے۔