شاجاپور،مدھیہ پردیش: شاجاپور ضلع میں پیر کی رات دو فرقوں کے لوگوں کے درمیان مذہبی ریلی نکالنے کے معاملے پر پتھراؤ ہوا۔ جس میں 6 افراد زخمی بتائے جاتے ہیں۔ جن میں سے ایک کو شدید چوٹیں آئی ہیں۔ جس کے بعد ہندو تنظیم کے لوگ تھانے میں جمع ہوئے اور خاص برادری کے لوگوں کے خلاف کارروائی کرنے اور ان کے گھروں پر بلڈوزر چلانے پر زور دیا۔ واقعہ کے بعد علاقہ میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی اور رات گئے 24 نامزد اور 20 دیگر افراد کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں:
چھتیس گڑھ: مذہبی جلوس پر گاڑی چڑھانے کا واقعہ، دو گرفتار
کیا ہے معاملہ؟
بتایا جا رہا ہے کہ پیر کی رات کیرتن پھیری کاچی واڈا چوک سے شروع ہوئی تھی جو بازاروں سے گزرتی ہوئی جب مگڑیا علاقہ میں سومواریہ مسجد کے قریب پہنچی تب کچھ شرپسندوں نے مبینہ طور پر پتھر پھینکنا شروع کر دیے۔ جس سے علاقے میں افرا تفری کا ماحول بن گیا۔ پورے علاقے میں کشیدگی پھیل گئی، حالات پر قابو پانے کے لیے تھانہ کوتوالی کے تین علاقوں میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے۔ اس کے ساتھ بڑی تعداد میں پولیس فورس بھی تعینات کی گئی ہے۔ اجین رینج کے آئی جی سنتوش سنگھ اس پورے معاملے پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ پولیس پتھراؤ کرنے والے لوگوں کی شناخت کر رہی ہے۔
ہجوم نے تھانے کا گھیراؤ کیا
واقعے کے بعد ہندو تنظیموں نے کوتوالی پولیس اسٹیشن کا گھیراؤ کرتے ہوئے رام شیام پھیری پر پتھراؤ کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔ ہندو تنظیموں کے سینکڑوں لوگ تھانے کے باہر جمع ہوگئے تھے۔ تھانہ انچارج برجیش مشرا کا کہنا ہے کہ پولیس کو پتھر بازی میں ملوث کچھ لوگوں کی تصاویر اور ویڈیو ملے ہیں۔ پولیس کی جانب سے شناخت کی جا رہی ہے۔ جس کے بعد ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ دیر رات پولیس نے 24 نامزد اور 20 دیگر لوگوں کے خلاف مقدمہ درج کیا۔
تین علاقوں میں دفعہ 144 نافذ
رام شیام پھیری یاترا پر پتھراؤ کے بعد کشیدگی کی صورتحال پیدا ہوگئی۔ دیر رات ایس ڈی ایم نریندر ناتھ پانڈے نے شہر کے حساس علاقوں مگڑیا، لال پورہ، کاچھی واڑہ میں دفعہ 144 نافذ کر دی۔ دفعہ 144 کے نفاذ کے ساتھ ہی تمام علاقوں میں لوگوں کو مائیک کے ذریعہ اعلان کیا گیا اور مشورے دیے گئے اور امن کی اپیل کی گئی۔
گھروں پر بلڈوزر چلے گا
ہندو تنظیم کے لوگ کوتوالی تھانے پہنچ گئے اور تھانے کا گھیراؤ کر لیا، مشتعل لوگوں کو سمجھاتے ہوئے شاجاپور کے ایم ایل اے ارون بھیماواد نے کہا کہ پولیس کی کارروائی کے بعد رام شیام پھیری پر پتھراؤ کرنے والوں کے گھروں پر بلڈوزر چلایا جائے گا۔ ایم ایل اے کی اس یقین دہانی کے بعد ہندو تنظیم کے لوگ مان گئے اور تھانے کا محاصرہ ختم کرایا۔