سماعت کے دوران عدالت کو بتایا گیا کہ کورونا وبا کی وجہ سے ریاست میں طبی افسران کی بھرتی ضروری ہے۔ لیکن حکومت ہائی کورٹ کے ہی پہلے کے حکم کی وجہ سے او بی سی کو 27 فیصد ریزرویشن کے ساتھ سلیکشن لسٹ جاری نہیں کرسکتی ہے۔
درخواست گزار کے وکیل آدتیہ سنگھی نے کہا کہ' انھیں میڈیکل آفیسرز کی تقرریوں کے تعلق سے ان کا کوئی اعتراض نہیں ہے'۔ انہوں نے بنچ سے درخواست کی کہ او بی سی کو 14 فیصد ریزرویشن کا فائدہ دیتے ہوئے ہی سلیکشن لسٹ جاری کرنے کی اجازت دی جائے۔
ایڈووکیٹ جنرل نے کہا کہ او بی سے طبقے کی لوگوں کو سرکاری ملازمتوں میں نمائندگی، رہن سہن کے حالات وغیرہ کے مطالعہ کے لئے کمیشن تشکیل دیا گیا تھا۔
کمیشن کی رپورٹ اور آبادی کے مطابق حکومت نے او بی سی کے لئے 27 فیصد ریزرویشن نافذ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
دونوں فریقین کی سماعت کے بعد بینچ نے حکم دیا کہ گرچہ حکومت 27 فیصد ریزرویشن کے ساتھ سلیکشن لسٹ تیار کرے، لیکن سلیکشن لسٹ 14 فیصد ریزرویشن کی بنیاد پر ہی جاری ہونا چاہیے۔
اس معاملے میں اگلی سماعت کے لئے 10 اگست کی تاریخ مقرر کی گئی ہے۔
مزید پڑھیں:
ریاستی حکومت نے تقریباً دوسال او بی سی زمرہ کے ریزرویشن 14 فیصد سے بڑھا کر 27 فیصد کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ لیکن اس فیصلے کے خلاف ہائی کورٹ میں بہت سی درخواستیں آئیں اور عدالت نے حکومت کے فیصلے پر روک لگادی۔ اس کے بعد سےاو بی سی کیٹیگری کو14 فیصد ریزرویشن کا ہی فائدہ مل رہا ہے۔
درخواست گزاروں نے سپریم کورٹ کے فیصلے کا ذکر کرتے ہوئے دلیل دی ہے کہ کل ریزرویشن 50 فیصد سے زیادہ نہیں ہونا چاہئے۔
یواین آئی۔