ETV Bharat / state

یاد اقبال اور چار بیت

ریاست مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال میں علامہ اقبال کی برسی کے موقع پر مدھیہ پردیش اُردو اکادمی کی جانب سے ایک پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔

علامہ اقبال
author img

By

Published : Apr 23, 2019, 6:08 PM IST


جہاں علامہ اقبال کی 81 ویں برسی پر انہیں خراج عقیدت پیش کیا گیا وہیں ڈفلی بجاکر ان کے کلام کو بھی گایا گیا۔

علامہ اقبال

کسی شاعر کے قطعہ کو ڈفلی بجاکر گانا'چار بیت' کہلاتا ہے، بھوپال میں اب بھی اس کا رواج برقرار ہے۔

مدھیہ پردیش اُردو اکادمی کی سکریٹری نصرت مہدی نے علامہ اقبال کو خوبورت الفاظ میں یاد کیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ چار بیت ایک خوبصورت فن ہے، اب یہ فن آہستہ آہستہ ختم ہوتا جا رہا ہے-

نصرت مہدی نے مزید کہا کہ اکادمی کا مقصد جہاں علامہ اقبال کو یاد رکھنے کے ساتھ چار بیت فن کو زندہ رکھنا ہے۔

معروف ادیب ضیا فاروقی نے کہا علامہ اقبال بیسویں صدی کی پہلی دہائی میں بھوپال آئے تھے۔ انہوں نے اپنے دوست سر راس مسعود کے یہاں قیام کیا ۔ انہیں یہاں تین مرتبہ آنے کا موقع ملا۔ انہوں نے اس تاریخی شہر کے تعلق سے کئی نظمیں لکھیں۔

اس موقع پر چار بیت کے فنکار قمر علی نے چار بیت کے تعلق سے بتایا کہ یہ فن چار سو پچاس سال پرانا ہے، یہ افغانستان سے چل کر آیا ہے ۔پہلے یہ فارسی میں اور عربی میں گایا جاتا تھا۔ پھر ادرد میں گایا جانے لگا۔


جہاں علامہ اقبال کی 81 ویں برسی پر انہیں خراج عقیدت پیش کیا گیا وہیں ڈفلی بجاکر ان کے کلام کو بھی گایا گیا۔

علامہ اقبال

کسی شاعر کے قطعہ کو ڈفلی بجاکر گانا'چار بیت' کہلاتا ہے، بھوپال میں اب بھی اس کا رواج برقرار ہے۔

مدھیہ پردیش اُردو اکادمی کی سکریٹری نصرت مہدی نے علامہ اقبال کو خوبورت الفاظ میں یاد کیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ چار بیت ایک خوبصورت فن ہے، اب یہ فن آہستہ آہستہ ختم ہوتا جا رہا ہے-

نصرت مہدی نے مزید کہا کہ اکادمی کا مقصد جہاں علامہ اقبال کو یاد رکھنے کے ساتھ چار بیت فن کو زندہ رکھنا ہے۔

معروف ادیب ضیا فاروقی نے کہا علامہ اقبال بیسویں صدی کی پہلی دہائی میں بھوپال آئے تھے۔ انہوں نے اپنے دوست سر راس مسعود کے یہاں قیام کیا ۔ انہیں یہاں تین مرتبہ آنے کا موقع ملا۔ انہوں نے اس تاریخی شہر کے تعلق سے کئی نظمیں لکھیں۔

اس موقع پر چار بیت کے فنکار قمر علی نے چار بیت کے تعلق سے بتایا کہ یہ فن چار سو پچاس سال پرانا ہے، یہ افغانستان سے چل کر آیا ہے ۔پہلے یہ فارسی میں اور عربی میں گایا جاتا تھا۔ پھر ادرد میں گایا جانے لگا۔

Intro:بھوپال میں یاد کیا گیا علامہ اقبال کو اس موقع پر بھوپال نوابوں کا شوق چار بعد بھی پیش کیا گیا-


Body:بھارتی ریاست مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال میں مدھیہ پردیش اردو اکیڈمی کے زیر اہتمام شاعر مشرق علامہ اقبال کو یاد کیا گیا-

اس موقع پر مدھیہ پردیش اردو اکیڈمی کی سکریٹری نصرت مہدی کہاں ہر سال علامہ اقبال کی یوم وفات کے موقع پر یا دربار منعقد کیا جاتا ہے- اور علامہ اقبال کی فن و حیات کو یاد کرتے ہیں- اسی ساتھ یاد اقبال میں چار بیت پروگرام کو بھی منعقد کرتے ہیں- جوکی بہت ہی خوبصورت فن ہے اور یہ فن دھیرے دھیرے ختم ہوتا جا رہا ہے- انہوں نے کہا ہمارا مقصد ہے کی علامہ اقبال کے نام پر ہم چار بیت کو زندہ رکھے اس لیے دو مقاصد ہوتے ہیں علامہ اقبال کو یاد کرنا اور چار بیت فن کو زندہ رکھنا-

وہی بھوپال کے ادیب ضیا فاروقی بھوپال اور چکوال کے رستے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ بڑا طویل قصہ ہے کہ علامہ اقبال کا تعلق بھوپال سے کیا ہے- انہوں نے کہا علامہ اقبال بیسویں صدی کی پہلی دہائی میں بھوپال آ ئے تھے ان کے بھوپال میں دوست تھے اور بھوپال نواب سے بھی ان کا رابطہ تھا- انہوں نے کہا علامہ اقبال لگ بھگ تین مرتبہ بھوپال آئے وہ بھوپال کی راحت منزل میں رکے اور شیش محل میں بھی اور بھوپال علاج کے سلسلے میں بھی آئے اور بھوپال میں انہوں نے کئی نظمیں لکھی ہیں یہی وجہ ہے کہ بھوپال میں ان کے قدر دان بہت ہے- انہوں نے کہا علامہ اقبال کو نوابوں کے ذریعہ مالی مدد یعنی پنشن بھی دی گئی- انہوں نے کہا علامہ اقبال قومی یکجہتی کے علم بردار تھے-
یادیں اقبال میں چار بیت پروگرام پیش کرنے قمر علی نے چار بیت کے تعلق سے بتایا کہ یہ فن چار سو پچاس سال پرانا ہے جو کی افغانستان سے چل کر آیا اور فارسی میں اور عربی میں گایا جاتا تھا- اور اس فن کو افغانستان سے نواب کی فوج میں شامل ہوئے فوجی گایا کرتے تھے جو دھیرے دھیرے اردو میں لگایا جانے لگا- انہوں نے کہا یہی وجہ ہے کہ بھوپال نوا بھی دور میں چار دن کو بہت سنا اور گایا جانے لگا -اور اب یہ فن ختم ہوتا جا رہا ہے پہلے چار بیت کی بہت پارٹیاں ہوا کرتی تھی - پر آج پورے مدھیہ پردیش میں تین چار بیت کی پارٹیاں رہ گئی ہے-

بائٹ- نصرت مہدی...... سکریٹری مدھیہ پردیش اردو اکیڈمی
بائٹ- ضیا فاروقی....... ادیب ,بھوپال
بائٹ- قمر علی.............. چار بیت فنکار


Conclusion:مدھیہ پردیش اردو اکیڈمی کے یادیں اقبال پروگرام کرانے کا مقصد شاعر مشرق علامہ اقبال کو یاد کرنا اور چار بیت جیسے فن کو زندہ رکھنا ہے-
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.