ہردہ: مدھیہ پردیش کے ہردہ ضلع کے چھیپا بڑھ تھانہ علاقے میں ایک سرکاری اسکول کے پرنسپل انچارج کو ایک طالبہ کے ساتھ چھیڑ خوانی کرنے کے الزام میں گرفتار کرکے جیل بھیج دیا گیا ہے۔Molesting Case In Harda
پولیس ذرائع کے مطابق متاثرہ طالبہ کی شکایت پر چھیڑ خوانی کا مقدمہ درج کیا گیا اور ملزم انچارج پرنسپل کو کل گرفتار کرکے جیل بھیج دیا گیا۔ ملزم انچارج پرنسپل شبیر خان نے ہائی سکول کی طالبہ سے چھیڑ خوانی کی تھی۔ اس کے بعد متاثرہ طالبہ کی شکایت پر پولیس نے ملزم کے خلاف سیکشن 354 اور پروٹیکشن آف چلڈرن فرام سیکسول آفنس ایکٹ 2012 کی دفعہ 7 اور 8 کے تحت مقدمہ درج کیا۔
متاثرہ طالبہ نے پولیس کو بتایا کہ 31 دسمبر کو وہ امتحان سے قبل اضافی کلاسز کے لیے اپنے دوستوں کے ساتھ اسکول گئی تھی۔ اس دوران تقریباً 12 بجے جب وہ اپنی پھٹی ہوئی کتاب کو چسپاں کرنے کے لیے فیویکول لینے اوپر والے کمرے میں گئی۔ اس کے بعد ریاضی پڑھانے والے استاد شبیر خان نے اس کے ساتھ چھیڑ خوانی کی۔ جب اس نے اس واقعہ کی اطلاع اپنے دوستوں کو دی تو اس کے دیگر دوستوں نے بھی اس کے ساتھ ماضی میں چھیڑ خوانی کی بات کی جس کے بعد اس نے تھانے میں شکایت درج کرائی۔
پولیس ذرائع نے بتایا کہ چھیڑ چھاڑ کے ملزم، انچارج پرنسپل شبیر خان کے خلاف چھیڑ چھاڑ اور پوکسو ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ ملزم انچارج پرنسپل شبیر خان کے خلاف تقریباً نصف درجن طالبات نے مختلف اوقات میں چھیڑ خوانی کی بات کی ہے۔ پولیس معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔ دوسری جانب ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر ایل این پرجاپتی نے بتایا کہ ملزم استاد کے خلاف قواعد کے مطابق معطلی کے لیے کارروائی کے لیے خط بھیج دیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Maulvi Arrested for Molestation طالبات کے ساتھ فحش حرکت کرنے کے الزام میں استاد گرفتار
یو این آئی