بھوپال: ہندوستان کی قلبی ریاست مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال کے عظیم مجاہد آزادی، ماہر تعلیم، صحافی، قومی یکجہتی کے علمبردار اور افغانستان میں ہندوستان کی جلا وطن حکومت کے وزیراعظم، پروفیسر مولانا برکت اللہ بھوپالی کی شخصیت حیات وخدمات پر ہر سال کی طرح اس سال بھی مولانا برکت اللہ ایجوکیشن اینڈ سوشل سوسائٹی بھوپال میں ایک روزہ سمینار و مشاعرہ منعقد کرنے جا رہی ہے۔ 7 جولائی بروز جمعہ 2 بجے دن بمقام برکت اللہ پبلک اسکول گاندھی نگر بھوپال میں یہ سیمینار ملک کی ممتاز شخصیت پروفیسر حکیم سید الرحمٰن علی گڑھ کی صدارت میں منعقد ہونے جا رہا ہے۔
سمجھا جارہا ہے کہ اس میں شرکت و اظہار خیال کرنے والی مقامی و بیرونی علمی شخصیات میں پی اے انعامدار پونہ، ادیب چندربان خیال، ڈاکٹر خالد محمود دہلی، ڈاکٹر اسد فیض فاروقی علی گڑھ، ڈاکٹر محمد نعمان خان، پروفیسر آفاق حسین صدیقی اور بلقیس جہاں کے نام قابل ذکر ہیں۔ وہیں اقبال مسعود کے زیر صدارت مشاعرہ میں ملک بھر سے نامور شعراء شرکت فرمائیں گے۔ یہ معلومات مولانا برکت اللہ ایجوکیشن سوسائٹی کے بانی اور جمعیت علماء مدھیہ پردیش کے صدر حاجی محمد ہارون ایڈووکیٹ نے آج یہاں ایک پریس کانفرنس میں دی۔
میڈیا کو مخاطب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہندوستان کے مجاہد آزادی کو یاد کرنا اور ان کی زندگی کی کہانی کو آنے والی نسلوں تک پہنچانا ہمارا فرض ہے۔ تاکہ آنے والی نسلیں ان کے بارے میں جان سکیں۔ مولانا برکت اللہ ایجوکیشن سوسائٹی اس مقصد کو آگے بڑھانے کے لیے کوشش جاری رکھے ہوئے ہے۔ اور یہ بڑے فخر کی بات ہے کہ اس ملک کی مٹی نے ہمیں ایسے سپوت عطا کیے ہیں جن کی وطن کی آزادی اور ترقی ملک کے باہمی اتحاد اور ہم آہنگی کے لیے دی گئی۔ قربانیوں کو صدیوں تک فراموش نہیں کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں:
انہوں نے کہا کہ مولانا برکت اللہ بھوپالی نے اپنی پوری زندگی ملک کی آزادی کے لیے وقف کر دی تھی۔ اس کے لیے انہوں نے انگریزوں سے کھل کر لوہا لیا۔ سلطنت ہند کے اس عظیم فرزند کی یوم پیدائش 7 جولائی کے موقع پر مولانا برکت اللہ بھوپالی ایجوکیشن اینڈ سوشل سروس سوسائٹی ایک روزہ قومی سمینار اور مشاعرہ منعقد کر رہی ہے۔ جس میں مقررین مولانا کی حیات و خدمات پر ملک بھر سے نامور اسکالرز شعراء اور مقررین شرکت کرکے عظیم مجاہد آزادی و محب وطن الفاظ و جذبات کا نذرانۂ عقیدت پیش کریں گے۔
قابل ذکر ہے کہ مولانا برکت اللہ بھوپالی نے اپنی پوری زندگی ملک کی آزادی کے لیے وقف کر دی تھی۔ اپنے انقلابی مشن کو کامیاب بنانے کے لیے انہوں نے برطانوی سلطنت سے کھل کر جنگ کی۔ 45 سال تک 25 سے زائد ممالک کا متحدہ بار دورہ کرنے کے بعد ان ممالک کے عوام اور حکمران سے مدد طلب کی۔ اپنے انقلابی دوستوں کی مدد سے انہوں نے "غدر پارٹی" بنائی کئی زبانوں میں اخبارات اور رسائل جاری کیے اور اپنی پرخش تقریروں سے ہندوستانیوں میں حب الوطنی اور آزادی کا جذبہ بیدار کیا اور انگریزوں کی اور انگریزوں کی اذیتیں جھیلی۔ واضح رہے کہ تنظیم برکت اللہ بھوپالی ایجوکیشن اینڈ سوشل سروس ہر سال مجاہد ازدی برکت اللہ بھوپالی پر پروگرام منعقد کرتی چلی ا رہی ہے۔ اور اس سال بھی بڑے پیمانے پر قومی سیمینار کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔