ان کے دیسی فریج یعنی مٹی کے مٹکے جن کی مانگ اس سیزن میں یعنی گرمی کے موسم سب سے زیادہ ہوتی ہے۔ لیکن لاک ڈاؤن کی وجہ سے ان کی فروخت نہیں کے برابر ہوگئی ہے۔
آپ کو بتا دیں کہ گرمی کے موسم کے ساتھ ان کمہاروں کے مٹکے ہندو سماج میں ہونے والی شادیوں میں بھی بہت استعمال کیے جاتے ہیں، لیکن اس لاک ڈاؤن نے شادی کیا ان کمہاروں کو سال بھر اپنی زندگی کے جینے کے ساتھ ان کے بچوں کی پڑھائی لکھائی اور ہر ایک خرچ پورا کرنے کا حساب بگاڑ کر رکھ دیا ہے۔
کمہاروں کو اس موسم میں ذرا بھی راحت نہیں ملتی تھی، اب ان کی رفتار تھم سی گئی ہے۔ لاک ڈاؤن کے چلتے ان کمہاروں کو کوئی دیکھنے بھی نہیں آرہا ہے۔ وہیں گزشتہ برس جہاں انہیں لاکھوں کا فائدہ ہوا تھا، وہیں اس ایک مہینے میں انہیں 1000 سے 500 کے مٹکے ہی بیچ پائے ہیں۔
کمہاروں نے ہر بار کی طرح قرض لیکر مٹکے تو بنائے ہیں پر ان کو خریدار نہ ملنے کی وجہ سے اب ان کو قرض داروں کی فکر ستا رہی ہے۔ اس لاک ڈاؤن نےکمہاروں کی زندگی پر بڑا سوالیہ نشان لگا دیا ہے، کیونکہ ان کے مٹکے فروخت نہیں ہو رہے ہیں اور ان کمہاروں کے پاس مٹی گوندھنے کے علاوہ کوئی دوسرا ذریعہ نہیں ہے جو انہیں روزگار دے سکے۔