ETV Bharat / state

MP Assembly Polls اسمبلی انتخابات کے پیش نظر بی جے پی اور کانگریس کے درمیان 'پوسٹر وار' شروع

author img

By

Published : Jun 26, 2023, 4:16 PM IST

ریاست مدھیہ پردیش میں اسمبلی انتخابات کے پیش نظر بھارتیہ جنتا پارٹی اور کانگریس میں پوسٹر جنگ کی شروعات ہو چکی ہے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی نے کمل ناتھ سے متعلق 'کرپشن ناتھ' کے پوسٹر لگائے تو وہیں کانگریس نے 'شیو راج نہیں گھوٹالا راج' کے پوسٹر لگائے۔

اسمبلی انتخابات کے پیش نظر بی جے پی اور کانگریس کے درمیان 'پوسٹر وار' شروع
اسمبلی انتخابات کے پیش نظر بی جے پی اور کانگریس کے درمیان 'پوسٹر وار' شروع
اسمبلی انتخابات کے پیش نظر بی جے پی اور کانگریس کے درمیان 'پوسٹر وار' شروع

بھوپال: ریاست مدھیہ پردیش میں اسمبلی انتخابات کے قریب آتے ہی پوسٹر وار شروع ہو گیا ہے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی اور کانگریس دونوں پارٹیاں ایک دوسرے کے لیڈروں کے خلاف پوسٹ لگا رہی ہیں۔ جہاں بھوپال کے منیشا مارکیٹ سمیت دیگر مقامات پر ریاستی کانگریس صدر کمل ناتھ کو مطلوب اور کرپٹ ناتھ بتاتے ہوئے پوسٹر لگائے گئے۔ تصویر کے پاس کیو آر کوڈ کو اسکین کرنے پر اس وقت کی کانگریس حکومت کے 15 ماہ کے گھپلوں کی معلومات سامنے آتی ہے۔

جوابی کارروائی میں شام تک ریاستی کانگریس کے دفتر کے قریب شیو راج حکومت کے خلاف گھوٹالوں کے پوسٹر لگائے گئے۔ اس میں بھارتی جنتا پارٹی کی حکومت کی 18 سالہ دور میں ہوئے گھوٹالوں کا ذکر کیا گیا۔ دوسری جانب پوسٹر کے حوالے سے الزامات اور جوابی الزامات کا سلسلہ بھی شروع ہوگیا ہے۔ اس موقع پر سابق وزیر اعلی کمل ناتھ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ میرے خلاف جو پوسٹ لگائے گئے ہیں اس کے بارے میں بتا دوں کہ میری پورے سیاسی زندگی میں کسی نے مجھ پر انگلی نہیں اٹھائی ہے۔ اور آج یہ مجھ پر بدعنوانی کا الزام لگا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہماری 15 ماہ کی حکومت میں اگر کوئی بد عنوانی ہوئی ہے تو انہوں نے ہم پر مقدمہ کیوں نہیں چلایا۔ انہوں نے کہا کہ ان لوگوں کے پاس کہنے کو کچھ نہیں ہے۔ ہمارے ملک کی سب سے بدعنوانی والی حکومت اگر کوئی ہے تو وہ مدھیہ پردیش بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت ہے اور سب سے بد عنوان وزیراعلی شیوراج سنگھ چوہان ہیں۔ انہوں نے کہا یہ لوگ مجھے نیچا دکھانے کی کوشش کر رہے ہیں لیکن یہ مجھے نیچا نہیں دکھا پائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ صوبے کی عوام گواہ ہے کہ میری 45 سال کی سیاست میں مجھ پر بد عنوانی کا ایک بھی الزام نہیں لگا ہے اور جس طرح سے مجھے پوسٹر لگا کر بدنام کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، یہ نچلی سطح کی سیاست ہے۔

وہیں ریاست کے وزیر داخلہ نروتم مشرا نے کہا کہ پوسٹر لگانے پر کانگریس پارٹی ہمارے خلاف ایف آئی آر کرنے تھانے جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا وہ کہا جاتا ہے نہ 'پھٹا پوسٹر نکلا زیرو' کانگریس یہی ہے۔ اس لیے کانگریس کو تھانے جانے سے پہلے سوچنا چاہیے۔ کہیں ان کے آستین کے سانپ تو نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کی یہ چھوٹی ذہنیت ہے اور یہ بہت ہی شرمناک ہے۔

وہیں مختلف مقامات پر پوسٹر لگائے جانے کی اطلاع ملتے ہی یوتھ کانگریس کے کارکنان نے پوسٹروں کو ہٹا دیا۔ کانگریس کے لیڈران نے تھانے میں مقدمہ درج کرنے کے بعد قصور واروں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے۔ وہیں دوسری طرف شام تک کانگریس کے دفتر کے قریب بس اسٹاپ پر وزیراعلی شیوراج سنگھ چوہان کی تصویر والے پوسٹر لگا دیے گئے۔ جس میں ڈمپر، ویاپم، پوشن آہار، ایٹینڈرینگ، کارم ڈیم کنیادان نکاح اسکیم کا ذکر کیا گیا۔ وزیر داخلہ نے اس پر کہا کہ ہمارا اس معاملے میں کوئی لینا دینا نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں: MP Assembly Elections 2023 بی جے پی کے مسلم رہنماؤں کو اب تک ذمہ داری نہیں ملی

اسمبلی انتخابات کے پیش نظر بی جے پی اور کانگریس کے درمیان 'پوسٹر وار' شروع

بھوپال: ریاست مدھیہ پردیش میں اسمبلی انتخابات کے قریب آتے ہی پوسٹر وار شروع ہو گیا ہے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی اور کانگریس دونوں پارٹیاں ایک دوسرے کے لیڈروں کے خلاف پوسٹ لگا رہی ہیں۔ جہاں بھوپال کے منیشا مارکیٹ سمیت دیگر مقامات پر ریاستی کانگریس صدر کمل ناتھ کو مطلوب اور کرپٹ ناتھ بتاتے ہوئے پوسٹر لگائے گئے۔ تصویر کے پاس کیو آر کوڈ کو اسکین کرنے پر اس وقت کی کانگریس حکومت کے 15 ماہ کے گھپلوں کی معلومات سامنے آتی ہے۔

جوابی کارروائی میں شام تک ریاستی کانگریس کے دفتر کے قریب شیو راج حکومت کے خلاف گھوٹالوں کے پوسٹر لگائے گئے۔ اس میں بھارتی جنتا پارٹی کی حکومت کی 18 سالہ دور میں ہوئے گھوٹالوں کا ذکر کیا گیا۔ دوسری جانب پوسٹر کے حوالے سے الزامات اور جوابی الزامات کا سلسلہ بھی شروع ہوگیا ہے۔ اس موقع پر سابق وزیر اعلی کمل ناتھ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ میرے خلاف جو پوسٹ لگائے گئے ہیں اس کے بارے میں بتا دوں کہ میری پورے سیاسی زندگی میں کسی نے مجھ پر انگلی نہیں اٹھائی ہے۔ اور آج یہ مجھ پر بدعنوانی کا الزام لگا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہماری 15 ماہ کی حکومت میں اگر کوئی بد عنوانی ہوئی ہے تو انہوں نے ہم پر مقدمہ کیوں نہیں چلایا۔ انہوں نے کہا کہ ان لوگوں کے پاس کہنے کو کچھ نہیں ہے۔ ہمارے ملک کی سب سے بدعنوانی والی حکومت اگر کوئی ہے تو وہ مدھیہ پردیش بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت ہے اور سب سے بد عنوان وزیراعلی شیوراج سنگھ چوہان ہیں۔ انہوں نے کہا یہ لوگ مجھے نیچا دکھانے کی کوشش کر رہے ہیں لیکن یہ مجھے نیچا نہیں دکھا پائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ صوبے کی عوام گواہ ہے کہ میری 45 سال کی سیاست میں مجھ پر بد عنوانی کا ایک بھی الزام نہیں لگا ہے اور جس طرح سے مجھے پوسٹر لگا کر بدنام کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، یہ نچلی سطح کی سیاست ہے۔

وہیں ریاست کے وزیر داخلہ نروتم مشرا نے کہا کہ پوسٹر لگانے پر کانگریس پارٹی ہمارے خلاف ایف آئی آر کرنے تھانے جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا وہ کہا جاتا ہے نہ 'پھٹا پوسٹر نکلا زیرو' کانگریس یہی ہے۔ اس لیے کانگریس کو تھانے جانے سے پہلے سوچنا چاہیے۔ کہیں ان کے آستین کے سانپ تو نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کی یہ چھوٹی ذہنیت ہے اور یہ بہت ہی شرمناک ہے۔

وہیں مختلف مقامات پر پوسٹر لگائے جانے کی اطلاع ملتے ہی یوتھ کانگریس کے کارکنان نے پوسٹروں کو ہٹا دیا۔ کانگریس کے لیڈران نے تھانے میں مقدمہ درج کرنے کے بعد قصور واروں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے۔ وہیں دوسری طرف شام تک کانگریس کے دفتر کے قریب بس اسٹاپ پر وزیراعلی شیوراج سنگھ چوہان کی تصویر والے پوسٹر لگا دیے گئے۔ جس میں ڈمپر، ویاپم، پوشن آہار، ایٹینڈرینگ، کارم ڈیم کنیادان نکاح اسکیم کا ذکر کیا گیا۔ وزیر داخلہ نے اس پر کہا کہ ہمارا اس معاملے میں کوئی لینا دینا نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں: MP Assembly Elections 2023 بی جے پی کے مسلم رہنماؤں کو اب تک ذمہ داری نہیں ملی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.