آج پوری دنیا میں شیروں کے عالمی دن منایا جارہا ہے۔اسی موقع پر وزیر اعظم نریندر مودی نے شیروں کی تعداد سے متعلق اعداد و شمار جاری کئے۔
وزیراعظم نے بتایا کہ بھارت کے جنگلات میں 2،967 موجود ہے ۔
مدھیہ پردیش کے محکمہ جنگلات نے اندیشے ظاہر کیے ہیں کہ ریاست میں شیروں کی تعداد اب 400 کے آس پاس ہیں۔
واضح رہے کہ 2014 میں شیروں کی مردم شماری ہوئی تھی۔
مدھیہ پردیش کبھی ٹائیگر اسٹیٹ کے طور سے پہچانا جاتا تھا۔ محکمہ جنگلات کے افسروں کے مطابق گزشتہ کچھ برسوں میں اٹھائے گئے شیروں س متعلق تحفظاتی اقدام کی وجہ سے اس برس ان کی تعداد میں اضافہ ہوسکتاہے۔
شیروں کی تعداد میں 30 سے 35 فیصدی اضافہ ہوا ہے۔
وزیر جنگلات امنگ سنگھار نے کہا کہ ٹائیگر کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے اور ساتھ میں شکار کے حادثوں میں کمی ہوئی ہے۔
اطلاعات کے مطابق ریاست میں گزشتہ سات برسوں میں 141 سے زائد شیروں کی موت ہوئی ہے۔جس میں سب سے برا حال 2010 میں تھا۔اس وقت ریاست میں 257 ٹائیگر تھے۔
سال 2010 میں اٹھائے گئے تحفظاتی اقدام کی وجہ سے 2014 میں تقریبا 20 فیصدی اضافہ ہوا تھا۔جس سے ملک بھر میں یہ اعداد وشمار 308 تک پہنچ گیا تھا۔
جنگلاتی زندگی کےماہروں کا بھی کہناہے کہ مدھیہ پردیش میں شیروں کے تحفظ کی طرف کافی اچھا کام ہوا ہے۔
ٹائیگر اسٹیٹ میں شیروں کی تعداد میں اضافہ - ٹائیگرس کی تعداد
ٹائیگر اسٹیٹ کے نام سے مشہور مدھیہ پردیش کے جنگلوں میں2010 کے مقابلے شیروں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔
آج پوری دنیا میں شیروں کے عالمی دن منایا جارہا ہے۔اسی موقع پر وزیر اعظم نریندر مودی نے شیروں کی تعداد سے متعلق اعداد و شمار جاری کئے۔
وزیراعظم نے بتایا کہ بھارت کے جنگلات میں 2،967 موجود ہے ۔
مدھیہ پردیش کے محکمہ جنگلات نے اندیشے ظاہر کیے ہیں کہ ریاست میں شیروں کی تعداد اب 400 کے آس پاس ہیں۔
واضح رہے کہ 2014 میں شیروں کی مردم شماری ہوئی تھی۔
مدھیہ پردیش کبھی ٹائیگر اسٹیٹ کے طور سے پہچانا جاتا تھا۔ محکمہ جنگلات کے افسروں کے مطابق گزشتہ کچھ برسوں میں اٹھائے گئے شیروں س متعلق تحفظاتی اقدام کی وجہ سے اس برس ان کی تعداد میں اضافہ ہوسکتاہے۔
شیروں کی تعداد میں 30 سے 35 فیصدی اضافہ ہوا ہے۔
وزیر جنگلات امنگ سنگھار نے کہا کہ ٹائیگر کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے اور ساتھ میں شکار کے حادثوں میں کمی ہوئی ہے۔
اطلاعات کے مطابق ریاست میں گزشتہ سات برسوں میں 141 سے زائد شیروں کی موت ہوئی ہے۔جس میں سب سے برا حال 2010 میں تھا۔اس وقت ریاست میں 257 ٹائیگر تھے۔
سال 2010 میں اٹھائے گئے تحفظاتی اقدام کی وجہ سے 2014 میں تقریبا 20 فیصدی اضافہ ہوا تھا۔جس سے ملک بھر میں یہ اعداد وشمار 308 تک پہنچ گیا تھا۔
جنگلاتی زندگی کےماہروں کا بھی کہناہے کہ مدھیہ پردیش میں شیروں کے تحفظ کی طرف کافی اچھا کام ہوا ہے۔
News ID
Conclusion: