ETV Bharat / state

Ujjain Simhastha mela 2028 اجین میں انتظامیہ کی جانب سے مسلمانوں کو مکان خالی کرنے کا نوٹس جاری کیا گیا

مدھیہ پردیش کے ضلع اجین میں گلل مہورکالونی کے رہائشی مسلم طبقے کو مکان خالی کرنے کےلیے انتظامیہ کی جانب سے نوٹس جاری کیا گیا۔ یہ نوٹس ضلع انتظامیہ نے اجین شہر میں 2028 میں ہونے والے سنہنستھ میلے کے انعقاد کے مدنظر جاری کیا ہے۔ The district administration issued a notice to vacate the houses of Muslims

مقامی باشندہ
مقامی باشندہ
author img

By

Published : Dec 9, 2022, 7:36 PM IST

مدھیہ پردیش حکومت کے ذریعہ اجین میں شروع کئے گئے ترقیاتی کاموں سے سینکڑوں لوگوں کا آشیانہ اجڑنے کا خطرہ پیدا ہوگیا ہے۔ حکومت کے ذریعہ 2028 میں ہونے والے سنہستھ میلہ کی تیاریاں ابھی سے ہی شروع کردی گئی ہیں وہیں حکومت کے منصوبے سے شپرا ندی کے کنارے بسے سینکڑوں لوگوں کا آشیانہ اجڑنے کا خطرہ پیدا ہوگیا ہے۔The district administration issued a notice to vacate the houses of Muslims

مقامی باشندہ

ضلع انتظامیہ کے ذریعہ شپرا ندی کے کنارے بسے لوگوں کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جہاں ایک ہفتے میں گھر خالی کرنے کا حکم جاری کیاگیا ہے۔ وہیں مقامی لوگوں کو شکایت ہے کہ انتظامیہ کے ذریعہ گھر خالی کرنے کا نوٹس تو جاری کیاگیا ہے لیکن اس کے بدلے انہیں زمین اور معاوضہ کو لیکر ضلع انتظامیہ کے ذریعہ کوئی بات نہیں کی جارہی ہے ۔ ان کی یہ بھی شکایت ہے کہ جس زمین کو خالی کرنے کا نوٹس جاری کیا گیا ہے وہ زمین انہوں نے رجٹسری کے ذریعہ حاصل کی ہے اور گھر بنوانے کے لئے انہوں نے بینکوں سے لاکھوں کا لون بھی لیا ہے۔ ایسے میں اگر حکومت کے ذریعہ انہیں بدلے میں زمین یا معاوضہ نہیں دیا جاتا ہے تو وہ کہاں جائیں گے؟


اجین گل مہر کالونی کے ساکن شکیل الرحمن نے کہا کہ ہم لوگ اجین سے بھوپال اس لئے آئے ہیں تاکہ اپنے آشیانے کو بچا سکیں۔ زندگی بھر کی محنت کے بعد رجسٹری کے ذریعہ ہم لوگوں نے اپنا آشیانہ بنایا ہے۔ضلع انتظامیہ کے ذریعہ ایک ہفتے میں گھر خالی کرنے کا نوٹس جاری کردیا گیا ہے لیکن کوئی یہ بتانے کو تیار نہیں ہے کہ جس زمین کو ہم نے سرکار سے رجسٹری کے ذریعہ حاصل کیا ہے،جس زمین پر گھر کی تعمیر کے لئے بینکوں سے لاکھوں کا لون لیاگیا ہے اس کو ایسے کیسے چھوڑدیں؟ نگر نگم اور ضلع انتظامیہ کے لوگوں نے فرمان تو جاری کردیا لیکن کوئی یہ نہیں بتا رہا ہے کہ شپرا ندی کے کنارے بسے یہ سینکڑوں لوگ سرد موسم میں کہاں جائیں گے؟ہمیں ہمارے گھر کے بدلے زمین یا معاوضہ دینے کی بھی بات نہیں کی جا رہی ہے ۔ ہم لوگ یہ چاہتے ہیں کہ انتظامیہ اور حکومت ہمارے معاملے میں انسانی سلوک کرے ،ہمیں یا تو زمین دے یا پھر ہمارے گھر کا معاوضہ دیا جائے تاکہ ہم اپنا گزر بسر کرسکیں۔
اس معاملے پر جمعیت علماء مدھیہ پردیش کے صدر حاجی محمد ہارون نے یہ مسلمانوں کے خلاف ظلم و ناانصافی پر مبنی قدم بتایا ہے۔ اور کہا کہ اس کارروائی کے ذریعہ انتظامیہ مسلمانوں کو پریشان کر رہا ہے۔ انہوں نے آگے کہاں کی اجین کی گل مہر کالونی بہت پرانی رہائشی کالونی ہے۔ جو کہ ایک مدت پہلے تک اجین شہر کی حدود سے باہر تھی اور یہ ایک دیہی علاقہ تھا جو کہ دہائیوں سے آباد ہے۔ دیہی علاقہ ہونے کی وجہ سے اس وقت مکانات بنانے کے لیے کوئی سرکاری اجازت ناموں کی خاص ضرورت نہیں ہوتی تھی۔ اسی طرح پوری آبادی آباد ہوتی چلی گئی۔ لیکن اب اجین شہر کی حدود بڑھ جانے کی وجہ سے یہ کالونی اجین شہر میں داخل ہو گئی ہے۔ لیکن آج ضلع انتظامیہ اس کو قبضہ ناجائز بتا کر ہٹائے جانے پر آمادہ ہے جب کہ وہاں کے زیادہ تر مقامی لوگوں کے پاس رجسٹریاں اور ضروری کاغذات بھی موجود ہیں۔ لیکن ضلع انتظامیہ وہاں کے رہائشی لوگوں کی کوئی بات سننے کو تیار نہیں ہے جو کہ انتظامیہ کا ظلم و زیادتی بھرا اقدام ہے۔

انہوں نے کہا کہ انتظامیہ اس کالونی کو ہٹانا سنہستھ میلے کی حدود سے بہت دور واقع ہے۔ لیکن انتظامیہ اپنی ہٹ دھرمی پر آمادہ ہے۔ انہوں نے مدے پردیش کے وزیر اعلی شیوراج سنگھ چوہان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ انسانی بنیادوں پر اس معاملے پر دخل دے کر لوگوں کو اس ظلم و زیادتی اور اس سرد موسم میں بے گھر ہونے سے بچائیں اور ہزاروں لوگوں کیا آشیانوں کو توڑے جانے کی ضلع انتظامیہ کی کاروائی کو فورا روکنے کا حکم دیں ۔

مزید پڑھیں:Demand of Protection for Muslim: مدھیہ پردیش کے ڈی جی پی سے مسلم طبقہ کو تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ

مدھیہ پردیش حکومت کے ذریعہ اجین میں شروع کئے گئے ترقیاتی کاموں سے سینکڑوں لوگوں کا آشیانہ اجڑنے کا خطرہ پیدا ہوگیا ہے۔ حکومت کے ذریعہ 2028 میں ہونے والے سنہستھ میلہ کی تیاریاں ابھی سے ہی شروع کردی گئی ہیں وہیں حکومت کے منصوبے سے شپرا ندی کے کنارے بسے سینکڑوں لوگوں کا آشیانہ اجڑنے کا خطرہ پیدا ہوگیا ہے۔The district administration issued a notice to vacate the houses of Muslims

مقامی باشندہ

ضلع انتظامیہ کے ذریعہ شپرا ندی کے کنارے بسے لوگوں کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جہاں ایک ہفتے میں گھر خالی کرنے کا حکم جاری کیاگیا ہے۔ وہیں مقامی لوگوں کو شکایت ہے کہ انتظامیہ کے ذریعہ گھر خالی کرنے کا نوٹس تو جاری کیاگیا ہے لیکن اس کے بدلے انہیں زمین اور معاوضہ کو لیکر ضلع انتظامیہ کے ذریعہ کوئی بات نہیں کی جارہی ہے ۔ ان کی یہ بھی شکایت ہے کہ جس زمین کو خالی کرنے کا نوٹس جاری کیا گیا ہے وہ زمین انہوں نے رجٹسری کے ذریعہ حاصل کی ہے اور گھر بنوانے کے لئے انہوں نے بینکوں سے لاکھوں کا لون بھی لیا ہے۔ ایسے میں اگر حکومت کے ذریعہ انہیں بدلے میں زمین یا معاوضہ نہیں دیا جاتا ہے تو وہ کہاں جائیں گے؟


اجین گل مہر کالونی کے ساکن شکیل الرحمن نے کہا کہ ہم لوگ اجین سے بھوپال اس لئے آئے ہیں تاکہ اپنے آشیانے کو بچا سکیں۔ زندگی بھر کی محنت کے بعد رجسٹری کے ذریعہ ہم لوگوں نے اپنا آشیانہ بنایا ہے۔ضلع انتظامیہ کے ذریعہ ایک ہفتے میں گھر خالی کرنے کا نوٹس جاری کردیا گیا ہے لیکن کوئی یہ بتانے کو تیار نہیں ہے کہ جس زمین کو ہم نے سرکار سے رجسٹری کے ذریعہ حاصل کیا ہے،جس زمین پر گھر کی تعمیر کے لئے بینکوں سے لاکھوں کا لون لیاگیا ہے اس کو ایسے کیسے چھوڑدیں؟ نگر نگم اور ضلع انتظامیہ کے لوگوں نے فرمان تو جاری کردیا لیکن کوئی یہ نہیں بتا رہا ہے کہ شپرا ندی کے کنارے بسے یہ سینکڑوں لوگ سرد موسم میں کہاں جائیں گے؟ہمیں ہمارے گھر کے بدلے زمین یا معاوضہ دینے کی بھی بات نہیں کی جا رہی ہے ۔ ہم لوگ یہ چاہتے ہیں کہ انتظامیہ اور حکومت ہمارے معاملے میں انسانی سلوک کرے ،ہمیں یا تو زمین دے یا پھر ہمارے گھر کا معاوضہ دیا جائے تاکہ ہم اپنا گزر بسر کرسکیں۔
اس معاملے پر جمعیت علماء مدھیہ پردیش کے صدر حاجی محمد ہارون نے یہ مسلمانوں کے خلاف ظلم و ناانصافی پر مبنی قدم بتایا ہے۔ اور کہا کہ اس کارروائی کے ذریعہ انتظامیہ مسلمانوں کو پریشان کر رہا ہے۔ انہوں نے آگے کہاں کی اجین کی گل مہر کالونی بہت پرانی رہائشی کالونی ہے۔ جو کہ ایک مدت پہلے تک اجین شہر کی حدود سے باہر تھی اور یہ ایک دیہی علاقہ تھا جو کہ دہائیوں سے آباد ہے۔ دیہی علاقہ ہونے کی وجہ سے اس وقت مکانات بنانے کے لیے کوئی سرکاری اجازت ناموں کی خاص ضرورت نہیں ہوتی تھی۔ اسی طرح پوری آبادی آباد ہوتی چلی گئی۔ لیکن اب اجین شہر کی حدود بڑھ جانے کی وجہ سے یہ کالونی اجین شہر میں داخل ہو گئی ہے۔ لیکن آج ضلع انتظامیہ اس کو قبضہ ناجائز بتا کر ہٹائے جانے پر آمادہ ہے جب کہ وہاں کے زیادہ تر مقامی لوگوں کے پاس رجسٹریاں اور ضروری کاغذات بھی موجود ہیں۔ لیکن ضلع انتظامیہ وہاں کے رہائشی لوگوں کی کوئی بات سننے کو تیار نہیں ہے جو کہ انتظامیہ کا ظلم و زیادتی بھرا اقدام ہے۔

انہوں نے کہا کہ انتظامیہ اس کالونی کو ہٹانا سنہستھ میلے کی حدود سے بہت دور واقع ہے۔ لیکن انتظامیہ اپنی ہٹ دھرمی پر آمادہ ہے۔ انہوں نے مدے پردیش کے وزیر اعلی شیوراج سنگھ چوہان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ انسانی بنیادوں پر اس معاملے پر دخل دے کر لوگوں کو اس ظلم و زیادتی اور اس سرد موسم میں بے گھر ہونے سے بچائیں اور ہزاروں لوگوں کیا آشیانوں کو توڑے جانے کی ضلع انتظامیہ کی کاروائی کو فورا روکنے کا حکم دیں ۔

مزید پڑھیں:Demand of Protection for Muslim: مدھیہ پردیش کے ڈی جی پی سے مسلم طبقہ کو تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.