ETV Bharat / state

Rahul Gandhi Visit MP ہماری لڑائی نظریات کی ہے، ایک طرف گاندھی اور دوسری طرف گوڈسے کو ماننے والے ہیں، راہل

کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے شاہ جہانپور کے پولی کلا میں گرجتے ہوئے کہا کہ ہماری لڑائی نظریات کی ہے، ایک طرف گاندھی اور دوسری طرف گوڈسے کو ماننے والے ہیں۔ راہل گاندھی ایم پی کے دورہ پر ہیں۔ جہاں ہفتہ کو راہل گاندھی شاہجہانپور ضلع کے پولی کلا پہنچے۔ جہاں انہوں نے عوامی اجلاس سے خطاب کیا۔ اس دوران انہوں نے بی جے پی پر تیکھا حملہ کیا اور اس الیکشن کو نظریات کی لڑائی قرار دیا۔ آئیے جانتے ہیں انہوں نے اپنی تقریر میں کیا کہا۔

Rahul Gandhi
Rahul Gandhi
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Sep 30, 2023, 5:22 PM IST

کالاپیپل (شاہ جہانپور): ملک کی پانچ ریاستوں میں ہونے والے اسمبلی انتخابات سے پہلے کانگریس کے سینئر لیڈر راہل گاندھی نے آج ایک بار پھر ذات پات کی مردم شماری کا مسئلہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ ملک میں کونسی ذات کتنی تعداد میں ہے،یہ سامنے لانے کے لیے ملک کے ایک ’ایکسرے‘کی ضرورت ہے اور اگر کانگریس کی حکومت بننے پر ذات پات کی مردم شماری کرائی جائے گی۔ مدھیہ پردیش کے شاہجہانپور ضلع کے کلاپیپل میں ریاستی کانگریس کی طرف سے نکالی جا رہی ’جن آکروش یاترا‘سے خطاب کرتے ہوئے راہل گاندھی نے اپنی بات کی تائید میں پارٹی کی ریاستی اکائی کے صدر کمل ناتھ کا حوالہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ دنوں کمل ناتھ زخمی ہوئے، جس کے بعد جیسے ہی وہ اسپتال پہنچے، ڈاکٹروں نے سب سے پہلے ان کا ایکسرے کروایا اور پھر مزید پریشانی کے بارے میں بتایا۔

یہ بھی پڑھیں:

Rahul Gandhi in Chhattisgarh بی جے پی ذات پات کی مردم شماری سے بھاگ رہی ہے: راہل گاندھی

اس سلسلے میں انہوں نے کہا کہ جس طرح کمل ناتھ کا سب سے پہلے ایکسرے کیا گیا، اسی طرح اب ملک کا ایکسرے کروانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ذات پات کی مردم شماری آج ملک کو درپیش سب سے بڑا مسئلہ ہے۔ کانگریس کی اس جن آکروش یاترا میٹنگ کے دوران ریاست کے سابق وزیر اعلیٰ کمل ناتھ، پارٹی جنرل سکریٹری اور ریاستی انچارج رندیپ سرجے والا، سابق وزیر اعلیٰ دگ وجے سنگھ، اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر ڈاکٹر گووند سنگھ سمیت کئی سینئر لیڈران موجود تھے۔

اپنا پرانا الزام دہراتے ہوئے راہل گاندھی نے آج ایک بار پھر کہا کہ ملک کو 90 اعلیٰ افسران چلاتے ہیں، جن میں سے صرف تین دیگر پسماندہ طبقات (او بی سی) سے آتے ہیں۔ بجٹ کے اخراجات میں ان تینوں افسران کی شراکت بھی صرف پانچ فیصد ہے۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ مان لیجئے کہ اگر ملک میں او بی سی کیٹیگری کی آبادی تقریباً 50 فیصد ہے تو ان کا بجٹ اخراجات کے صرف پانچ فیصد پر کنٹرول کیوں ہے۔

خواتین کے ریزرویشن کے بارے میں راہل گاندھی نے کہا کہ کانگریس اس کی حمایت میں ہے، لیکن کانگریس نے او بی سی ریزرویشن کے بارے میں پوچھا، جس کا کوئی جواب نہیں دے رہا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ کانگریس کے تین وزرائے اعلیٰ او بی سی کٹیگری سے آتے ہیں، لیکن او بی سی زمرہ کے لوگ جنہیں بی جے پی نے ایم ایل اے یا ایم پی بنایا ہے، انہیں بھی بولنے کی نہیں دیا جاتا۔

اپنے تقریباً 25 منٹ کے خطاب میں راہل گاندھی نے راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کو بھی نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ او بی سی کٹیگری کے ایم ایل اے اور ایم پی سے پوچھیں کہ کیا قانون بنانے سے پہلے ان کی رائے لی جاتی ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ قانون آر ایس ایس کے لوگ اور ملک کے منتخب عہدیدار بناتے ہیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ مرکزی حکومت کے پاس کانگریس کی طرف سے کی گئی ذات پات کی مردم شماری کے اعداد و شمار موجود ہیں، لیکن حکومت ان اعداد و شمار کو ملک کے سامنے پیش نہیں کرنا چاہتی۔

یو این آئی

کالاپیپل (شاہ جہانپور): ملک کی پانچ ریاستوں میں ہونے والے اسمبلی انتخابات سے پہلے کانگریس کے سینئر لیڈر راہل گاندھی نے آج ایک بار پھر ذات پات کی مردم شماری کا مسئلہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ ملک میں کونسی ذات کتنی تعداد میں ہے،یہ سامنے لانے کے لیے ملک کے ایک ’ایکسرے‘کی ضرورت ہے اور اگر کانگریس کی حکومت بننے پر ذات پات کی مردم شماری کرائی جائے گی۔ مدھیہ پردیش کے شاہجہانپور ضلع کے کلاپیپل میں ریاستی کانگریس کی طرف سے نکالی جا رہی ’جن آکروش یاترا‘سے خطاب کرتے ہوئے راہل گاندھی نے اپنی بات کی تائید میں پارٹی کی ریاستی اکائی کے صدر کمل ناتھ کا حوالہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ دنوں کمل ناتھ زخمی ہوئے، جس کے بعد جیسے ہی وہ اسپتال پہنچے، ڈاکٹروں نے سب سے پہلے ان کا ایکسرے کروایا اور پھر مزید پریشانی کے بارے میں بتایا۔

یہ بھی پڑھیں:

Rahul Gandhi in Chhattisgarh بی جے پی ذات پات کی مردم شماری سے بھاگ رہی ہے: راہل گاندھی

اس سلسلے میں انہوں نے کہا کہ جس طرح کمل ناتھ کا سب سے پہلے ایکسرے کیا گیا، اسی طرح اب ملک کا ایکسرے کروانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ذات پات کی مردم شماری آج ملک کو درپیش سب سے بڑا مسئلہ ہے۔ کانگریس کی اس جن آکروش یاترا میٹنگ کے دوران ریاست کے سابق وزیر اعلیٰ کمل ناتھ، پارٹی جنرل سکریٹری اور ریاستی انچارج رندیپ سرجے والا، سابق وزیر اعلیٰ دگ وجے سنگھ، اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر ڈاکٹر گووند سنگھ سمیت کئی سینئر لیڈران موجود تھے۔

اپنا پرانا الزام دہراتے ہوئے راہل گاندھی نے آج ایک بار پھر کہا کہ ملک کو 90 اعلیٰ افسران چلاتے ہیں، جن میں سے صرف تین دیگر پسماندہ طبقات (او بی سی) سے آتے ہیں۔ بجٹ کے اخراجات میں ان تینوں افسران کی شراکت بھی صرف پانچ فیصد ہے۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ مان لیجئے کہ اگر ملک میں او بی سی کیٹیگری کی آبادی تقریباً 50 فیصد ہے تو ان کا بجٹ اخراجات کے صرف پانچ فیصد پر کنٹرول کیوں ہے۔

خواتین کے ریزرویشن کے بارے میں راہل گاندھی نے کہا کہ کانگریس اس کی حمایت میں ہے، لیکن کانگریس نے او بی سی ریزرویشن کے بارے میں پوچھا، جس کا کوئی جواب نہیں دے رہا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ کانگریس کے تین وزرائے اعلیٰ او بی سی کٹیگری سے آتے ہیں، لیکن او بی سی زمرہ کے لوگ جنہیں بی جے پی نے ایم ایل اے یا ایم پی بنایا ہے، انہیں بھی بولنے کی نہیں دیا جاتا۔

اپنے تقریباً 25 منٹ کے خطاب میں راہل گاندھی نے راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کو بھی نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ او بی سی کٹیگری کے ایم ایل اے اور ایم پی سے پوچھیں کہ کیا قانون بنانے سے پہلے ان کی رائے لی جاتی ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ قانون آر ایس ایس کے لوگ اور ملک کے منتخب عہدیدار بناتے ہیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ مرکزی حکومت کے پاس کانگریس کی طرف سے کی گئی ذات پات کی مردم شماری کے اعداد و شمار موجود ہیں، لیکن حکومت ان اعداد و شمار کو ملک کے سامنے پیش نہیں کرنا چاہتی۔

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.