مدھیہ پردیش: بھوپال کی نواب جہاں بیگم Nawab Jahan Begum کو مصوری اور کیلی گرافی کا شوق بچپن سے تھا۔ بچپن کا یہ شوق بڑے ہونے پر جنون میں بدلا اور پھر اس جنون میں جب گھر والوں نے ان کا ساتھ دیا تو ان کے لیے اپنی چاہتوں کا جہاں بنانے کی راہ ہموار ہوگئی۔
نواب جہاں کی خوبی یہ ہے کہ وہ مصوری اور کیلی گرافی کے ساتھ آبسٹریکٹ آرٹ میں اپنا ہنر آزماتی ہیں اور آبسٹریکٹ آرٹ میں ان کی فنکاری ساری دنیا میں سر چڑھ کر بولنے لگی ہے۔
عام طور پر جب بھی کیلی گرافی اور مصوری کی بات کی جاتی ہے تو لوگ برش اور رنگوں کی بات کرتے ہیں لیکن نواب جہاں بیگم کی خوبی یہ ہے کہ وہ اپنی مصوری کے لئے برش کا استعمال نہیں کرتی ہیں بلکہ وہ چاقو کی نوک سے مصوری کرتی ہیں۔
نواب جہاں بیگم پلین چاقو کا استعمال کرتے ہوئے حقیقی گولڈ آبسٹریکٹ آرٹ پینٹنگ اس طرح بناتی ہیں کہ اس میں نظر آنے والا ورک حقیقی سونا نظر آتا ہے۔ نواب جہاں بیگم کے اس خاص ہنر پر انہیں ریل گولڈ آبسٹریکٹ پینٹنگ وتھ پلیٹ نائف کے اعزاز سے ہارورڈ ورلڈ ریکارڈ لندن نے سرفراز کیا ہے۔
نواب جہاں بیگم اپنی کیلی گرافی اور آبسٹریکٹ آرٹ کی نمائش ملک بیرون ملک میں کر چکی ہیں۔ خاص بات یہ ہے کہ کیلی گرافی میں نواب جہاں کا کوئی استاد نہیں ہے بلکہ انہوں نے اپنے مطالعہ اور ہنر کو اتنا آزمایا کہ دیکھنے والے تو عش عش کر اٹھتے ہیں۔ جب انہوں نے دبئی میں اپنی مصوری پیش کی تو لوگ دیکھتے ہی رہ گئے۔ نواب جہاں بیگم برطانیہ, آسٹریلیا، سعودی عرب، دوبئی، مالدیپ، چین، ابوظبی وغیرہ میں اپنی مصوری کی نمائش کر چکی ہیں۔