بھوپال: مدھیہ پردیش کے شہر راجگڑھ ڈسٹرکٹ جیل میں کچھ مسلم نوجوانوں کی داڑھی کاٹنے کا معاملہ اب دارالحکومت کے گلیاروں میں گونج رہا ہے۔ رکن اسمبلی عارف مسعود نے وزیر داخلہ نروتم مشرا سے ملاقات کی اور اس معاملے کے قصورواروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔ عارف مسعود جیلر سے متاثرہ نوجوانوں کو بھی اپنے ساتھ لے کر پہنچے تھے۔ Prisoners Forcibly Shaved Beard in Rajgarh Jail
انہوں نے وزیر داخلہ کو پورے واقعے سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک افسوسناک واقعہ ہے۔ جیل انتظامیہ کے ذریعہ اس طرح کے واقعے کو انجام دینے سے مسلم کمیونٹی میں کافی غصہ ہے۔ عارف مسعود کے ذریعہ وزیر داخلہ سے کی گئی بات چیت میں وزیر داخلہ نے ایسے قصورواروں پر جلد ہی کاروائی کرنے کا یقین دلایا۔ اس تعلق سے عارف مسعود نے کہا کہ '13 دسمبر کو تھانہ زیرا پورہ ضلع راج گڑھ میں کچھ مسلم نوجوانوں کے خلاف دفعہ 151 کے تحت مدقمی درج کر کے ان کے خلاف کارروائی کی گئی اور انہیں تحصیلدار زیرا پورا کے سامنے پیش کیا گیا تھا۔ جہاں سے نوجوانوں کو عدالتی تحویل میں ضلع جیل راجگڑھ بھیج دیا گیا۔ مذکورہ نوجوانوں کے خلاف کوئی فوجداری مقدمہ درج نہیں ہے پھر بھی انہیں جیل بھیجنا کس حد تک مناسب ہے؟
ضلع جیل راجگڑھ میں جیلر این ایس رانا کے ذریعے جن پانچ مسلم نوجوانوں کو جیل بھیجا گیا ان میں کلیم خان، طالب خان، عارف خان، سلمان خان، اقبال خان اور وحید خان ہیں جن کی داڑھی زبردستی منڈوائی گئی اور ان کے ساتھ بدسلوکی کی گئی۔
وہیں اس معاملے میں راج گڑھ جیل کیس کے حوالے سے دارالحکومت کے وکیل دیپک بندے نے انسانی حقوق کمیشن سے شکایت کی ہے۔ انہوں نے ریاست میں ذات پات کی بنیاد پر امتیازی سلوک ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ ایڈووکیٹ بندے نے اس معاملے کے قصورواروں پر تعزیرات ہند کی مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کر سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے۔