مسلم و کاس پریشد کے صدر سر محمد ماہر نے ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کر تے ہو ئے کہا کہ' بھوپال میں اس بارایک دہشت گرد کا انتخاب کیا گیا ہے، جس سے ہم ان سے کوئی امید نہیں کرسکتے ہیں'۔
کیونکہ وہ اقتدار میں آتے ہی مسلم غریب طبقے کے علاقوں کو صاف کرنے کی بات کہہ رہی ہیں- گزشتہ حکومت سے ہمیں مایوسی ہاتھ لگی تھی، ہر طرف مسلمانوں کا نقصان ہوا تھا، ہندو مسلم کا پولورائزیشن کیا گیا اور صرف تقسیم کا کام کیا گیا تھا۔
انہوں نے کہا جب تک بی جے پی اقلیتوں کے لیےکچھ کر کے نہیں دکھاتی تب تک اس پر یقین کرنا مشکل ہے-
مسلم کوآرڈینیشن کمیٹی کےصدر مسعود خان نے کہاکہ بھوپال کی نومنتخب پارلیمانی رکن سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر اور ان کے ذہن کو کوئی بدل نہیں سکتا ،ان کا انتخاب بھی ان کی ذہنیت کی وجہ سے کیا گیاہے، جس کا اثر پورے بھارت پر پڑا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی ترقی کی بات کرتی آئی ہے اور اس بار اقلیتوں کے لیے بھی ذمہ داری کا وعدہ کیا ہے ، لیکن یہ وعدہ صرف الفاظ تک ہی نہ رہ جائے کیونکہ بی جے پی کے کچھ رہنما مسلمانوں کے لیے زہر اگلتے رہتے ہیں -
انہوں نے مزید کہا کہ جس کی مثال عام انتخابات کے بعد گائے کے نام پر مدھیہ پردیش کے سیونی, مغربی بنگال اور دیگر جگہوں پر ایسی وارداتیں ہوئی ہیں اس لیے بی جے پی اگر کوئی وعدہ کرتی ہے تو اسے عمل میں بھی لائے۔