ریاست مدھیہ پردیش میں منعقد ہوئے بلدیاتی انتخابات میں بھارتیہ جنتا پارٹی نے کُل 6671 کاؤنسلرز کی نشستوں میں 380 مسلم امیدواروں کو ٹکٹ دیا تھا، جس میں 92 مسلم امیدواروں نے کامیابی حاصل کی ہے۔ واضح رہے کہ مدھیہ پردیش میں سات سال بعد بلدیاتی انتخابات منعقد کیے گئے۔Madhya Pradesh Local Body Elections
بلدیاتی انتخابات سے پہلے بھارتیہ جنتا پارٹی اور کانگریس میں کاؤنسلر کی ٹکٹ پانے کے لیے بڑی قطار دکھائی دی تھی۔ ہمیشہ سے کانگریس کو مسلمانوں کی پارٹی کے طور پر دیکھا گیا ہے اور مسلم طبقہ کو امید تھی کہ کانگریس بڑی تعداد میں ٹکٹ دے گی لیکن کانگریس نے منسیپل کارپوریشن میں مسلم امیدواروں کو 450 ٹکٹ دیے، جن میں 344 امیدواروں نے جیت درج کیں۔Madhya Pradesh Local Body Elections
کانگریس نے گزشتہ 2014 کے مقابلے میں اس بار زیادہ مسلم امیدواروں کو ٹکٹ دیا۔ سنہ 2014 میں کانگریس نے 400 مسلم امیدوار میدان میں اتارے تھے۔ وہیں صوبے میں اب تک 6 بار ہوئے بلدیاتی انتخابات میں یہ پہلا موقع ہے جب بھارتی جنتا پارٹی نے مسلمانوں سے اعتراض نہیں کیا۔ صوبے میں 6671 کاؤنسلر میں سے 380 مسلمانوں کو ٹکٹ دیا گیا، جن میں 92 نے کامیابی حاصل کی۔ قریب ایک درجن سے زیادہ ایسے منسیپل کارپوریشن ہیں، جن میں جیتے ہوئے مسلم کاؤنسلر کا شہر کی سرکار بنوانے میں اہم کردار رہے گا۔ Madhya Pradesh Local Body Elections
بھارتیہ جنتا پارٹی کے 25 مسلم کاؤنسلرز نے کانگریس کے ذریعے انتخابات لڑ رہے ہندو امیدواروں کو ہرایا۔ ان میں دو امیدوار بغیر کسی مخالفت کے کامیاب رہے، وہیں 209 منسیپل کارپوریشن میں مسلم امیدواروں کو ہار کا سامنا کرنا پڑا۔ ضلع انوپ پور میں بھارتی جنتا پارٹی کے عبدالکلام نے کانگریس کے اشلوک ترپاٹھی کو ہرایا، کٹنی میں محمد ایاز نے کانگریس کے موہن لال کو ہرایا، ضلع چھترپور میں اکرم خان اور امیشا خان بغیر کسی مخالفت کے کامیابی حاصل کی، گوالیار کھنڈوا برہانپور میں 4-4 چھترپور، ٹیکم گڑھ، کھنڈوا، دیواس، نرمدا پورم نرسنگ پور میں 2-2 امیدواروں نے کامیابی حاصل کیں۔ Madhya Pradesh Local Body Elections
یہ بھی پڑھیں: MP Local Body Elections: کانگریس و بی جے پی کے مسلم امیدوار ہندوتوا کی راہ پر گامزن