بھوپال: مدھیہ پردیش اردو اکیڈمی محکمہ ثقافت کے زیر اہتمام آزادی کا امرت مہوتسو کے تحت 'تلاش جوہر' خطاب اور ورکشاپ کا انعقاد بھوپال میں کیا گیا۔ ورکشاپ میں خصوصی مقررین فاروق انجم اور نفیسہ سلطانہ انا کے ذریعے تخلیق کاروں کی رہنمائی کی۔ اس موقع پر اردو اکیڈمی کی ڈائریکٹر نصرت مہدی نے پروگرام کے اغراض و مقاصد پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اردو اکیڈمی کے ذریعے ایک بار پھر صوبے کے نئے تخلیق کاروں کو اسٹیج فراہم کرنے کے لیے 'تلاش جوہر' پروگرام کی شروعات کی گئی ہے۔ Talash e Jauhar Programme held in bhopal
اس دفعہ اردو اکیڈمی نے کوشش کی کہ صوبے کے تمام شہروں، قصبوں اور گاؤں سے تخلیق کاروں کی تلاش کی جائے۔ اس کے لیے صوبے کے ہر ایک ضلعے سے کوآرڈینیٹرز بنائے گئے ہیں، جن کے ذریعے نئے تخلیق کاروں کی تلاش جاری ہے۔ اس طریقہ کار کے ذریعے پہلے مرحلے میں ضلع کوآرڈینیٹرز کے ذریعے تقریباً 300 شعری تخلیقات موصول ہوئی تھی۔
موصول شدہ تخلیقات کے ذریعے تخلیق کاروں کے انتخاب کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی گئی تھی، جس کے ذریعے تقریباً 220 نئے تخلیق کاروں کو اگلے مرحلے کے لیے منتخب کیا گیا تھا۔ اسی سلسلے کے تحت آج بھوپال اور نرمدا پورم ڈویژن کے تمام اضلاع سے منتخب تخلیق کاروں کے ذریعے فی البدیہ یا یہ مقابلہ منعقد ہوا۔ پروگرام کے خصوصی مقررین فاروق انجم اور نفیسہ سلطانہ انا نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے نئے تخلیق کاروں کی رہنمائی کی۔ انہوں نے شاعری کی باریکیوں اور فنی خصوصیات کے حوالے سے گفتگو کی۔
اس موقع پر دیگر اضلاع کے کوآرڈینیٹرز بھی موجود تھے۔ اس پروگرام میں خصوصی مہمان کے ذریعے دیے گئے مصرے پر جن لوگوں نے کامیابی کے ساتھ اپنی غزل لکھی اسی کی بنیاد پر اپرنا پاتریکر اور محمود انصاف کو اول، مشغول مہربانی اور راہل شرما کو دوم، اور مصطفی سیفی کو سول اعزاز سے نوازا گیا۔ مدھیہ پردیش اردو اکیڈمی کی ڈائریکٹر نصرت مہدی نے پروگرام کے تعلق سے کہا ہم اس طرح کے پروگرام ریاست کے ہر ضلع میں چلا رہے ہیں، تاکہ نئے تخلیق کاروں کو اسٹیج فراہم ہو سکے۔