ریاست مدھیہ پردیش میں کورونا انفیکشن کے خطرے کو دیکھتے ہوئے وزیر اعلی مسلسل لوگوں کو ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے جوڑ رہے ہیں۔ بہت سی سماجی تنظیموں کے ساتھ بھی بات چیت کی۔ وہیں وہ ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے اب عوامی مہم کونسل، این سی سی اور این ایس ایس کے عہدیداروں سے بات چیت کی ہے۔
وزیراعلی شیوراج سنگھ چوہان نے کہا ہے کہ جن ابھیان پریشد، این سی سی اور این ایس ایس کا سماجی خدمت میں قنمتی تعاون کیا ہے۔ موجودہ کورونا بحران میں عوام کی مدد میں ان کا تعاون لیا جائے۔
ریاست میں جن ابھیان پریشد کے 416 افراد ڈسٹرکٹ اور بلاک سطح پر کام کر رہے ہیں، جن کا گاؤں کی سطح پر تقریبا 27 ہزار اداروں سے رابطہ ہے۔ گزشتہ ڈیڑھ سال میں کوئی سرگرمیاں نہیں ہوئیں ہیں۔
وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ جن ابھیان پریشد کے کارکن مقامی انتظامیہ کی مدد سے ضرورت مندوں کو اشیائے خورد و نوش کی فراہمی کے لیے کام کریں۔ اس کے ساتھ ساتھ دیہی علاقوں میں آیوروید، ہومیوپیتھی اور یونانی دواؤ کی تقسیم کام میں تعاون کریں۔
پرنسپل سکریٹری ہائر ایجوکیشن نیرج منڈلوئی نے وزیر اعلی کو بتایا کہ 'ریاست میں این ایس ایس کے 735 یونٹ کام کر رہے ہیں، جس میں کل ڈیڑھ لاکھ طلباء ہیں۔ ان میں سے ایک لاکھ طلباء کا تعلق کالج سے ہے۔ کرونا وائرس کے دوران 10 ہزار طلباء نے کام کرنے کے لیے اپنی رضامندی دے دی ہے۔
وزیراعلیٰ نے ہدایت دی ہے کہ ان اداروں کا تعاون سوشل میڈیا کی جانب سے انفارمیشن سنٹر، کال سینٹر، خوراک اور دیگر جیز تقسیم وغیرہ کے لیے کیا جاسکتا ہے۔ طلباء کو ایسا کام دیا جائے جس میں انہیں کوئی خطرہ نہ ہو۔
این سی سی کے اے ڈی جی میجر جنرل سنجے شرما نے وزیر اعلی کو بتایا کہ کورونا بحران میں این سی سی کے سینئر ڈویژن کے طلبا کی خدمات لی جاسکتی ہیں جن کی عمر 18 برس سے زیادہ ہے۔ 700 بچوں کی شناخت کی گئی ہے جن کے اہل خانہ نے رضامندی دی ہے۔ ان کا استعمال ہیلپ لائنز، کال سنٹرز، مواد کی فراہمی کے انتظام اور امدادی سامان کی تقسیم وغیرہ میں کیا جاسکتا ہے۔