کورونا کی دوسری لہر زیادہ خطرناک ہے اس تین مہینے میں پورے ملک میں کہرام مچا کے رکھ دیا اور لاکھوں لوگوں کو اپنی زد میں لے لیا جس کی وجہ سے اسپتالوں میں علاج کے لیے بستر کم پڑ گئے آکسیجن اور انجکشن کی بڑی قلت دیکھنے کو ملی انتظامیہ اور صحت عملہ اس سے تحفظ کے لیے ہر ممکن کوشش بھی کر رہا ہے۔
تنظیم مجلس اتحاد امت نے گذشتہ سال کو رونا کی شروعات میں محلہ کلینک کی اجین میں آغاز کیا تھا ۔
تب سے لے کر کورونا کی دوسری لہرمیں بھی مریضوں کا علاج جاری ہے خاص کر ان مریضوں کا جو مہنگا علاج برداشت نہیں کر سکتے تنظیم مجلس اتحاد امت کے حافظ محمد ایوب نے بتایا کہ محلہ کلینک کی شروعات ہم نے ایک سال قبل کی تھی جب کرو نا بحران کی شروعات ہوں تھی تب سے لے کر ہم ابھی تک کورونا کے مریضوں کا علاج کر رہے ہیں۔
ہمارے پاس کم وسائل ہے پھر بھی ہم ان کے ذریعہ ہی لوگوں کو اپنی خدمات پیش کر رہے ہیں جب پورے شہر میں ریمڈی سیور انجیکشن سے کورونا کے مریضوں کا علاج کیا جا رہا تھا وہی ہمارے ڈاکٹروں نے دیگر انجکشن کی مدد سے کرونا مریضوں کا علاج کیا بلکہ وہ شفایاب ہو کر اپنے گھروں کو بھی لوٹ گئے جب محلہ کلینک کی خدمات کی خبر رہنماؤں کو ملی تو رکن اسمبلی نے کانگریس کے اسلم لالہ کے ساتھ ناصر محلہ کلینک کا دورہ کیا بلکہ محلہ کلینک میں دس آکسیجن سلنڈر تعاون کیے اور وعدہ کیا کہ آگے بھی امداد جاری رہے گی ۔