ریاست مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال میں گیس متاثرین بزرگ بیوہ خواتین دسمبر 2019 سے پریشان ہیں۔ کیونکہ ان بزرگ خواتین کے خاوند بھوپال گیس حادثہ کا شکار ہوئے تھے۔ جس سے ان کی موت ہو گئی تھی۔
جس کے بعد حکومتوں نے ان خواتین کے گزر بسر کے لیے راشن اور کچھ پینشن کا انتظام کیا تھا جو دسمبر 2019 سے بند کر دی گئی ہے۔
جس کے بعد یہ خواتین مسلسل مدھیہ پردیش میں بدلتی حکومتوں کے سامنے اپنے حق کے لڑائی لڑتی آرہی ہیں۔
وہیں اس کورونا کے مشکل دور سے گزرنے کے بعد ان کا مطالبہ ہے کہ انہیں چھ مہینے سے رکا ہوا راشن اور اضافہ پنشن ایک ہزار کے قریب دی جائے جس کے لیے یہ ہڑتال بھی کر رہی تھیں۔
وہیں آج وزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان کا دارالحکومت بھوپال میں ایک سرکاری پروگرام تھا- جہاں پر یہ خواتین اس آس میں پہنچیں کہ ان کی بات سنی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: لڑکیوں کی شادی کی عمر پر صحافیوں کی رائے
پر وہاں پر نہ صرف ان کی باتیں نہیں سنی گئیں بلکہ ان کے ساتھ بدسلوکی بھی کی گئی اور ان بزرگ خواتین کو پولیس نے گرفتار بھی کر لیا۔
جس طرح کا سلوک پولیس نے ان بزرگوں اور ضرورت مند خواتین کے ساتھ آج کیا ہے اس سے اس بات کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ حکومت ان کے مطالبات کب اور کیسے پورا کرے گی؟