بھوپال کے نامور عظیم مجاہد آزادی ممتاز صحافی اور بھارت کے پہلی جلاوطن حکومت کے وزیراعظم مولانا برکت اللہ بھوپالی کی یوم پیدائش کے موقع پر مولانا برکت اللہ ایجوکیشن اینڈ سوشل سروس سوسائٹی کے زیر اہتمام جلسہ خراج عقیدت 'جلسہ یاد برکت اللہ بھوپالی' کا انعقاد کیا گیا۔
برکت اللہ پبلک اسکول گاندھی نگر کے کیمپس میں کورونا کی گائیڈ لائن اور ہدایت کا احتیاط کرتے ہوئے جلسہ منعقد ہوا، جس کی صدارت برکت اللہ سوسائٹی کے بانی صدر حاجی محمد ہارون نے فرمائی۔
جلسے میں شہر کے نامور شخصیتیں صحافی ادیب، شعراء اکرام دیگر مذہبی رہنماؤں نے شرکت کر مولانا برکت اللہ بھوپالی کو خراج عقیدت پیش کی۔
غلام بھارت کو آزاد کرانے میں جن اکابرین اور مجاہدین کا اہم کردار رہا ہے، انہیں میں اہم ترین نام مولانا برکت اللہ بھوپالی کا بھی ہے۔ انہوں نے اپنی زندگی کا بہترین حصہ آزادی کی لڑائی میں صرف کر دیا تھا۔ یہاں تک کہ انہوں نے کہا میں غلام بھارت میں نہیں رہ سکتا۔ اس لئے میں وطن چھوڑ رہا ہوں جب تک کہ ملک آزاد نہیں ہوتا میں یہاں قدم نہیں رکھوں گا۔
واضح رہے کہ برکت اللہ بھوپالی نے پہلی جلاوطن حکومت افغانستان میں قائم کی، جس کے صدر راجہ مہندر پرتاپ سنگھ تھے اور مولانا عبیداللہ سندھی وزیر خارجہ تھے۔
مزید پڑھیں: Dilip Kumar's Death: وزیراعظم سمیت دیگر سیاسی رہنماؤں کا شہنشاہِ جذبات کے انتقال پر اظہارِ تعزیت
وہیں مولانا برکت اللہ بھوپالی کو قومی یکجہتی کے لئے بھی جانا جاتا ہے کیونکہ انہوں نے پورے ملک کے ہندو مسلمانوں کو ایک رہنے کی ہدایت دی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ آج کے جلسے میں بھی مذہبی رہنماؤں نے شرکت کی ہے۔