بھوپال:ریاست مدھیہ پردیش کی مساجد کمیٹی ایک نئی پہل کرنے جا رہی ہے۔ ممکن ہے کی یہ اپنے طرح کا ملک کا پہلا ایسا انعقاد ہوگا جس میں مسلم طبقے کی طلاق شدہ مرد و خواتین کو ایک بار پھر ان کی ازدواجی زندگی سے جوڑنے کا کام کیا جائے گا۔ اس کام کے لئے مساجد کمیٹی اپنا 12 سال کا ریکارڈ تلاش کر رہی ہے تاکہ ان سے رابطہ کر ان کی کونسلنگ کر انہیں پھر سے ازواجی زندگی سے باندھا جاسکے۔
اس کے لئے باقاعدہ ایک پلان تیار کیا گیا ہے جس میں سب سے پہلے ریاست کے تین اضلاع بھوپال، رائسین اور سیہور کا ریکارڈ تلاشا جارہا ہے۔ اس کی بنیاد پر ان سبھی اہل خانہ سے رابطہ کیا جائے گا اور بات کر کے انہیں بلا کر ان کی رائے جانیں گے۔ سب کچھ ٹھیک رہا تو ایسے لوگوں کا تعارفی جلسہ منعقد کیا جائے گا اور رشتہ طے ہونے کے بعد نکاح کروائے جائیں گے۔ مساجد کمیٹی کے سیکریٹری یاسر عرفات نے بتایا کہ ہم اس پہل کے تحت 2010 سے 2015 تک کے 1500سے زائد لوگوں کا ڈیٹا تیار کر چکے ہیں۔ اس میں 750 خواتین اور 750 مرد شامل ہیں۔
انہوں نے کہا طلاق ناموں پر درج موبائل نمبر پر مساجد کمیٹی کے ملازمین نے فون کر معلومات جمع کر رہے ہیں ۔ اور یہ سب ہونے کے بعد دو سے تین ماہ کے اندر تعارفی جلسے کا انعقاد کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا ہمیں امید ہے کہ ہمارے اس قدم سے طلاق شدہ مرد و خواتین کی زندگی ایک بار پھر شروع ہو جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں:Mushaira in Bhopal بھوپال میں خوشبو ایجوکیشن کی جانب سے اعزازی تقریب و مشاعرہ
واضح رہے کہ مساجد کمیٹی پہلے طلاق شدہ خواتین اور مردوں سے علماء ان کی رائے جانی گے۔ ان کی مثبت جواب جاننے کے بعد ان سے بات کی جائے گی۔ پھر انہیں ان کے اہل خانہ کے ساتھ تعارفی جلسے میں مدعو کیا جائے گا تاکہ دونوں ایک دوسرے کو جانے اور سمجھ سکے۔ اس تعارفی جلسے کا پورو خرچ مساجد کمیٹی اٹھائی گئی۔