بھوپال : ہمیشہ سے دینی مدارس کو شک کی نظروں سے دیکھا جا رہا ہے۔یہ بات کہی جاتی ہے کہ مدارس میں پڑھنے والے طلبات کو صرف اسلامک تعلیمات دیکھ کر انہیں جدید تعلیم سے دور رکھا جاتا ہے۔ لیکن انہی سب الزامات کے بیچ دارالحکومت بھوپال کا مدرسہ طوبہ انسٹیٹیوٹ آف مورل ایجوکیشن ناصر مدارسے کہ بچوں کو دینی تعلیم سے اراستہ کروا رہا ہے بلکہ جدید تعلیم بھی انہیں دی جا رہی ہے۔
اسی کے سبب اس مدرسے کے طلبات نے اپنے ذریعے سائنس نمائش کا اہتمام کیا جس میں کئی ایسے تجربات تھے جنہیں اسلامک نقطہ نظر سے بھی سمجھایا۔ جب ہم نے مدرسے کے طالبات سے بات کی تو انہوں نے بتایا کہ ہم نے یہ نمائش دینی اور دنیاوی اعتبار سے منعقد کی ہے۔ اس سائنس نمائش میں طلبات میں ہیں حساب، کیمسٹری، فزکس اور دیگر سبجیکٹ کے جہاں فارمولے اسانی کے ساتھ دکھائے گئے ہیں،
اس نمائش میں حضرت یوسف علیہ السلام کو کنوئیں میں ڈالنے سے لے کر حضرت اسماعیل علیہ السلام کا پیر کی ایڑیوں سے زمزم جیسی نہر نکلنے کے واقعے کو پورے سائنسی انداز میں سمجھایا۔ اسی طرح سے کئی سبجیکٹ کے فارمولے کے ساتھ ان کے ری ایکشن اور ان کے ذریعے پیدا ہونے والی توانائی کے بارے میں بھی اس نمائش میں سمجھایا گیا۔
یہ بھی پڑھیں:Fan Charbet in Madhya Pradesh مدھیہ پردیش اردو اکاڈمی کی چار بیت کے فن کو بچانے کی کوشش
آج کی نمائش کے موقع پر مدرسہ طوبہ انسٹیٹیوٹ آف ماڈل ایجوکیشن کے ڈائریکٹر حسن مرکزی نے بتایا کہ ہمارے مدرسے کے طلبات نے 2022-23 میں جو بھی سائنسی اعتبار سے تعلیم حاصل کی اسے پروجیکٹ کے طور پر اس سائنسی نمائش میں پیش کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ہماری مقصد ہے کہ مورل اور ماڈل ایجوکیشن کو ساتھ میں لے کر چلا جائے جیسا کہ ہمارے وزیراعظم کہتے ہیں کہ مدرسے کے طلبات کے ایک ہاتھ میں قران تو دوسرے ہاتھ میں لیپ ٹاپ ہونا چاہیے۔