ریاستی وزیر برائے صحت تلسی سلاوٹ نے اعلان کیا ہے کہ' ریاست میں ملاوٹ خوروں کے خلاف حکومت سخت کارروائی کرے گی اور اگر کوئی ملاوٹ خوروں کا پتہ دیتا ہے تو حکومت نہ صرف اس کو 11 ہزار کے انعام سے نوازے گی بلکہ اس شخص کا نام بھی راز میں رکھا جائے گا کیونکہ صوبے میں ملاوٹ خوروں کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔
تلسی سلاوٹ کا کہنا ہے کہ' موجودہ وقت ریاست میں فی نفر 480 ملی گرام دودھ کی ضرورت ہے جب کی پیداوار 380 ملی گرام ہی ہے تو پھر باقی دودھ کہاں سے آرہا ہے یقینا وہ ملاوٹ خوروں کا کام ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ دودھ کی جانچ کے لیے جو نمونے لیے جاتے ہیں، اس کے نتائج آنے میں تقریباً 14 دن لگ جاتے ہیں جو بہت زیادہ ہے، کچھ نمونے ممبئی بھیجے ہیں تا کہ جلد سے جلد رپورٹ آسکے۔
انھوں نے انتباہ دی ہے اگر ہمیں دستور میں تبدیلی کرنا بھی پڑھیں تو کریں گے اگرکوئی ملاوٹ کھورو کا سوراخ دیتا ہے تو اس کو نقد انعامات سے نوازا جائے گا اور اس کا نام بھی پوشیدہ رکھیں گے کیونکہ صوبے میں ملاوٹ خوروں کے لیے کوئی مقام نہیں ہے۔
واضح رہے کہ مدھیہ پردیش میں مسلسل ملاوٹی اشیأ ملنے کی کے شکایت موصول رہی تھی کیوں کہ یہاں دودھ مانگ زیادہ ہے اور پیداوار کم، جس کے بعد حکومت نے ملاوٹ خوروں کے خلاف مہم چلائی اور متعدد جگہوں سے چھاپہ مار کاروائی میں بڑے پیمانے پر نقلی دودھ و کھوا برآمد کیے گئے تھے۔