بھوپال: مدھیہ پردیش وقف بورڈ کے انتخابات کی پیچیدگیاں بڑھتی جا رہی ہیں۔ 30 جولائی کو ہونے والے انتخابات بدھ کی شام میں جاری ہونے والے حکم نامے کے ذریعے ملتوی کردیے گئے۔ اس التوا کی بنیاد انتخابات کے لیے مقرر ریٹرننگ افسر کے اس خط کو قرار دیا جارہا ہے جو انہوں نے اقلیتی محکمہ کے سکریٹری کو لکھا تھا۔ خط میں 30 جولائی کو انتخابات کے انعقاد میں مشکلات بتاتے ہوئے 6 ہفتوں کا وقت مانگا گیا ہے۔ Madhya Pradesh Waqf Board
بدھ کی شام میں جاری ہونے والے حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ وقف بورڈ کے لیے 30 جولائی کو ہونے والے مختلف زمروں کے انتخابات کو فی الحال ملتوی کر دیا گیا ہے، اس الیکشن کی اگلی تاریخ کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔ ریاست بھر کے متولیوں جو انتخابات میں حصہ لینے جا رہے ہیں، کو اس کی اطلاع دے دی گئی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ مدھیہ پردیش وقف بورڈ کے انتخابات سے دو دن قبل الیکشن افسر کو تبدیل کیا گیا ہے۔ سابق آئی ایف ایس افسر ایچ یو خان کی جگہ ریٹائرڈ افسر کو یہ ذمہ داری سونپی گئی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ نئے تعینات افسر نے انتخابات کی باگ ڈور سنبھالتے ہی 30 جولائی کو انتخابات کرانے سے معذوری ظاہر کر دی تھی، قواعد کے مطابق ریاست کی بھارتیہ جنتا پارٹی حکومت کے ذریعہ تشکیل دیے جانے والے بورڈ میں ایک رکن پارلیمان، ایک رکن اسمبلی اور ایک بار کونسل ممبر کو شامل کیا جانا ہے۔ ریاست میں موجودہ ان تینوں زمروں کے اراکین بھارتیہ جنتا پارٹی کے پاس دستیاب نہیں ہیں۔ جس کی وجہ سے بورڈ میں کانگریس کے عہدے داروں کو شامل کرنا مجبوری بن گئی ہے۔