بھوپال:ریاست مدھیہ پردیش کے بھوپال کے ٹرائیل میوزیم آڈیٹوریم میں ریاستی اردو اکاڈمی سنسکرتی پریشن محکمۂ ثقافت کے زیر اہتمام "وحدت میں تیرے حرف دوئی کا نہ آ سکے" اردو ادب میں وحدت الوجود پر مبنی محفل صوفیانہ، صوفی سمینار' صوفیانہ مشاعرہ اور فکری اجلاس کا انعقاد کیا گیا۔ پروگرام کی شروعات میں اردو اکاڈمی کی ڈائریکٹر ڈاکٹر نصرت مہدی نے تمام مہمانوں کا استقبال کرنے کے بعد پروگرام کے اغراض و مقاصد پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ یہ پروگرام اردو ادب میں وحدت الوجود پر مبنی ہے۔ جیسا کہ آپ سب ہی جانتے ہیں کہ مدھیہ پردیش کا جو محکمۂ ثقافت ہے۔ وہ اپنی مختلف اکاڈمیوں کے ساتھ ملک کا سب سے زیادہ فعال اور متحرک محکمہ ہیں۔ یہ محکمہ اپنی مثبت سوچ کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ادارے کے ذریعہ جو پروگرام منعقد ہوتے ہیں۔ ان کے ذریعہ محکمہ کا مقصد یہ ہے کہ سماجی ہم آہنگی کا پیغام عام ہو اور محبت کا پیغام عام ہو۔ آج کا پروگرام بھی اسی پیغام کو لے کر تصوف پر مبنی ہے۔ تصوف جو ہندوستان کی سرزمین پر اس لیے پنپا، اس لیے بہت مقبولیت اس نے حاصل کی کیوں کہ یہاں کا پس منظر روحانی تھا۔ ان کا کہنا ہے کہ آپ سب بھی اس بات سے متفق ہوں گے کہ روحانیت ہندوستان کا خاصہ ہے۔ اس لیے صوفیاء کرام کی خدمات کو مدنظر رکھتے ہوئے آج کا پروگرام منعقد کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:Muslim Turban Maker of Scindia Family پانچ نسل سے سندھیا شاہی خاندان کی پگڑی تیار کرنے والا مسلم خاندان
آج کا یہ پروگرام تین اجلاس پر مبنی ہے۔ پہلے اجلاس کے تحت صوبے کے سبھی ضلعوں کے کوآرڈینیٹر کے ساتھ فکری اجلاس کا انعقاد کیا گیا جس میں اکاڈمی کے زیر اہتمام آنے والے دنوں میں ہونے والا سلسلہ اور تلاش جوہری پروگرام کے خاکے کو لے کر غور وفکر کی گئی۔ دوسرے اجلاس نے "وحدت میں تیری حرف دوئی نہ آ سکے کے تحت اردو ادب میں وحدت الوجود پر مبنی صوفی سیمنار میں ملک کے ممتاز ادباء نے شرکت کرتے ہوئے اظہار خیال کیا۔ تیسرا مدھیہ پردیش اردو اکیڈمی نے صوفی سیمنار کے عنوان سے جو پروگرام منعقد کیا ہے اس کا خاص مقصد یہ ہے کہ انسان کو انسانی رشتوں سے جوڑنا ہے۔