ETV Bharat / state

MP Pilgrims Troubles in Makkah مکہ مکرمہ میں مدھیہ پردیش کے حاجی پریشان

حج 2023 کے لیے ریاست مدھیہ پردیش حج کمیٹی میں بدانتظامی پائی جا رہی ہے۔ تو دوسری جانب مکہ میں بھی حاجیوں کو پریشان ہونا پڑ رہا ہے۔ حاجیوں نے ویڈیو کے ذریعہ اپنی پریشانی ریاست کی سماجی تنظیموں کے سامنے بیان کی ہے۔

مکہ مکرمہ میں مدھیہ پردیش کے حاجی پریشان
مکہ مکرمہ میں مدھیہ پردیش کے حاجی پریشان
author img

By

Published : Jun 20, 2023, 1:10 PM IST

مکہ مکرمہ میں مدھیہ پردیش کے حاجی پریشان

بھوپال: حج 2023 کی بات کی جائے تو شروع سے ہی پریشانیوں کے ساتھ شروع ہوا۔ سب سے پہلے حج پالیسی کو نافذ کرنے میں وقت لگایا گیا۔ پھر حاجیوں کے درخواست فارم جمع کرنے کی تاریخ میں تاخیر کی گئی اور اس کے بعد حاجیوں سے موٹی رقم جمع کروانے کے بعد بھی انھیں سہولیات نہیں دی جا رہی ہیں۔ حاجیوں کے ذریعے مکہ سے لگاتار ان کی پریشانیوں کی ویڈیو وائرل ہو رہی ہیں۔ جب ہم نے اس تعلق سے سماجی کارکنان اور مقامی لوگوں سے بات کی تو انہوں نے سخت ناراضگی کا اظہار کیا۔ اس موقع پر جمعیت علماء ہند کے جنرل سیکرٹری حاجی محمد کلیم نے کہا کہ حاجیوں سے سب سے پہلے تو دوگنا کرایہ وصولا گیا۔ بھوپال اور ممبئی امبارکیشن پوائنٹ سے حج کرائے میں بڑا فرق دیکھا گیا۔ اور جب حاجی مکہ پہنچ گئے تو وہاں سے لگاتار انہیں سہولیات نہ ملنے کے ویڈیو ہمیں مل رہے ہیں۔

حاجیوں کا کہنا ہے کہ انہیں مکہ میں چھوٹے چھوٹے کمروں میں ٹھہرایا گیا ہے۔ ایک کمرے میں آٹھ لوگ کے قریب ٹھہرا دیے گئے ہیں۔ محرم اور غیر محرم کا خیال بھی نہیں رکھا گیا ہے۔ حاجیوں کو پانی اور دیگر طرح کی پریشانیاں سامنے آ رہی ہیں۔ وہیں سماجی کارکن ریحان گولڈن نے کہا کہ جس طرح کی پریشانیوں کا سامنا حاجیوں کو مکہ میں کرنا پڑ رہا ہے ان کے لیے یہ بہت آسان طریقہ ہے کہ سعودی حکومت کی جانب سے جگہ جگہ مدد کے لیے آفس بنائے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حاجیوں کو چاہیے کہ ان آفس میں جا کر شکایت درج کروائیں اور جب آپ وہاں آفس جائیں گے تو وہاں زبان کا بھی کوئی مسئلہ نہیں ہوگا۔ اور مجھے یقین ہے کہ آدھے سے ایک گھنٹے کے اندر حاجیوں کی پریشانی دور ہو سکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

انہوں نے کہا کہ حاجی اللہ کا بلایا ہوا مہمان ہے اور اللہ ان کی مدد ضرور کرے گا۔ وہیں ریحان گولڈن نے کہا کہ ہندوستانی حکومت کی طرف سے جو حاجی صاحبان گئے ہیں ان کا کوئی پرسان حال نہیں ہے۔ مقامی باشندہ حافظ اسماعیل نے اس معاملے پر کہا کہ جس طرح سے حاجیوں سے پیسہ لیا گیا ہے اس طرح کے انتظامات نہ تو یہاں ہیں اور نہ مکہ شریف میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ جو زیادہ پیسہ لیا گیا ہے وہ ایک طرح کی لوٹ ہے۔ لیکن وہیں بھوپال کے سماجی کارکنان اور جماعت کے ذمہ دار حج ہاؤس میں عازمین کی خدمت میں لگاتار لگے ہوئے ہیں۔

وہی مقامی گلریز خان کا کہنا ہے کہ ہر بار بدانتظامی ہوتی ہے لیکن اس بار حد پار ہوگئی ہے۔ کیونکہ ہمارے ملک کے لوگ مقدس سفر پر گئے ہیں اور وہاں پر پریشان ہو رہے ہیں۔ اور جہاں وہ گئے ہیں وہ ایک انجان ملک ہے اور وہاں ان کی مدد کرنے والا کوئی نہیں ہے۔ اور نہ تو ریاست کی حج کمیٹی اور نہ ہی ہمارے ملک کی حکومت ان کا کوئی خیال کر رہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ میں یہ کہنا چاہوں گا کہ آگے سے حج کمیٹی کی یہ مدد ہوگی کہ وہ کوئی مدد نہ کرے۔ کیوں کہ حج کمیٹی کی مدد ہی اب سب سے بڑا نقصان ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹورس اینڈ ٹراویلز کے ذریعے عمرہ پر جانے والوں کے لیے بہترین انتظامات کیے جاتے ہیں۔ پرائیویٹ ٹور اینڈ ٹراویلز کے لوگ کم پیسوں میں بہترین انتظامات کرکے دیتے ہیں۔ تو پھر حج اتنا مہنگا کیوں ہے۔

انہوں نے کہا کہ جس طرح سے حج کرائے میں اضافہ کیا گیا ہے اس سے اب مڈل کلاس کے لوگوں کے لیے حج ناممکن ہو جائے گا۔ اس لیے سفر حج کا انتظام حج کمیٹی کے بجائے پرائیویٹ ٹور اینڈ ٹراویلز کو دے دینا چاہیے۔ وہیں جمعیت علماء مدھیہ پردیش کے میڈیا انچارج حاجی محمد عمران نے بتایا کہ ہم بھوپال سے لے کر مکہ تک حاجیوں کی سہولیات پر نظر رکھ رہے ہیں اور کوشش کر رہے ہیں کہ انہیں کسی بھی طرح کی پریشانی نہ ہو اور حاجیوں سے جڑی جو بھی پریشانیاں سامنے آئیں ہم نے ای ٹی وی بھارت کے ذریعے حکومت تک پہنچانے کی کوشش کی ہے۔ جس سے حکومت کے ذریعے کچھ سدھار ضرور کیے گئے۔

انہوں نے کہا کہ اب موجودہ حالات یہ ہیں کہ جمعیت کو مکہ سے لگاتار حاجی حضرات اپنی شکایتوں کے ویڈیو بھیج رہے ہیں اور ہم لگاتار ای ٹی وی بھارت سے رابطہ کر اس معاملے کو اٹھارہے ہیں۔ جس کے بعد کچھ حالات معمول پر ضرور آنے لگے ہیں۔ جس طرح سے ریاست کے حاجی مکہ میں سہولیات نہ ملنے کی وجہ سے پریشان نظر آ رہی ہیں۔ اسے دیکھتے ہوئے ریاست کی تنظیمیں فکر مند ہیں اور اپنے طریقے سے حاجیوں کی بات ای ٹی وی بھارت کے ذریعے حکومت تک پہنچانے کی کوشش لگاتار کر رہے ہیں۔

مکہ مکرمہ میں مدھیہ پردیش کے حاجی پریشان

بھوپال: حج 2023 کی بات کی جائے تو شروع سے ہی پریشانیوں کے ساتھ شروع ہوا۔ سب سے پہلے حج پالیسی کو نافذ کرنے میں وقت لگایا گیا۔ پھر حاجیوں کے درخواست فارم جمع کرنے کی تاریخ میں تاخیر کی گئی اور اس کے بعد حاجیوں سے موٹی رقم جمع کروانے کے بعد بھی انھیں سہولیات نہیں دی جا رہی ہیں۔ حاجیوں کے ذریعے مکہ سے لگاتار ان کی پریشانیوں کی ویڈیو وائرل ہو رہی ہیں۔ جب ہم نے اس تعلق سے سماجی کارکنان اور مقامی لوگوں سے بات کی تو انہوں نے سخت ناراضگی کا اظہار کیا۔ اس موقع پر جمعیت علماء ہند کے جنرل سیکرٹری حاجی محمد کلیم نے کہا کہ حاجیوں سے سب سے پہلے تو دوگنا کرایہ وصولا گیا۔ بھوپال اور ممبئی امبارکیشن پوائنٹ سے حج کرائے میں بڑا فرق دیکھا گیا۔ اور جب حاجی مکہ پہنچ گئے تو وہاں سے لگاتار انہیں سہولیات نہ ملنے کے ویڈیو ہمیں مل رہے ہیں۔

حاجیوں کا کہنا ہے کہ انہیں مکہ میں چھوٹے چھوٹے کمروں میں ٹھہرایا گیا ہے۔ ایک کمرے میں آٹھ لوگ کے قریب ٹھہرا دیے گئے ہیں۔ محرم اور غیر محرم کا خیال بھی نہیں رکھا گیا ہے۔ حاجیوں کو پانی اور دیگر طرح کی پریشانیاں سامنے آ رہی ہیں۔ وہیں سماجی کارکن ریحان گولڈن نے کہا کہ جس طرح کی پریشانیوں کا سامنا حاجیوں کو مکہ میں کرنا پڑ رہا ہے ان کے لیے یہ بہت آسان طریقہ ہے کہ سعودی حکومت کی جانب سے جگہ جگہ مدد کے لیے آفس بنائے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حاجیوں کو چاہیے کہ ان آفس میں جا کر شکایت درج کروائیں اور جب آپ وہاں آفس جائیں گے تو وہاں زبان کا بھی کوئی مسئلہ نہیں ہوگا۔ اور مجھے یقین ہے کہ آدھے سے ایک گھنٹے کے اندر حاجیوں کی پریشانی دور ہو سکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

انہوں نے کہا کہ حاجی اللہ کا بلایا ہوا مہمان ہے اور اللہ ان کی مدد ضرور کرے گا۔ وہیں ریحان گولڈن نے کہا کہ ہندوستانی حکومت کی طرف سے جو حاجی صاحبان گئے ہیں ان کا کوئی پرسان حال نہیں ہے۔ مقامی باشندہ حافظ اسماعیل نے اس معاملے پر کہا کہ جس طرح سے حاجیوں سے پیسہ لیا گیا ہے اس طرح کے انتظامات نہ تو یہاں ہیں اور نہ مکہ شریف میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ جو زیادہ پیسہ لیا گیا ہے وہ ایک طرح کی لوٹ ہے۔ لیکن وہیں بھوپال کے سماجی کارکنان اور جماعت کے ذمہ دار حج ہاؤس میں عازمین کی خدمت میں لگاتار لگے ہوئے ہیں۔

وہی مقامی گلریز خان کا کہنا ہے کہ ہر بار بدانتظامی ہوتی ہے لیکن اس بار حد پار ہوگئی ہے۔ کیونکہ ہمارے ملک کے لوگ مقدس سفر پر گئے ہیں اور وہاں پر پریشان ہو رہے ہیں۔ اور جہاں وہ گئے ہیں وہ ایک انجان ملک ہے اور وہاں ان کی مدد کرنے والا کوئی نہیں ہے۔ اور نہ تو ریاست کی حج کمیٹی اور نہ ہی ہمارے ملک کی حکومت ان کا کوئی خیال کر رہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ میں یہ کہنا چاہوں گا کہ آگے سے حج کمیٹی کی یہ مدد ہوگی کہ وہ کوئی مدد نہ کرے۔ کیوں کہ حج کمیٹی کی مدد ہی اب سب سے بڑا نقصان ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹورس اینڈ ٹراویلز کے ذریعے عمرہ پر جانے والوں کے لیے بہترین انتظامات کیے جاتے ہیں۔ پرائیویٹ ٹور اینڈ ٹراویلز کے لوگ کم پیسوں میں بہترین انتظامات کرکے دیتے ہیں۔ تو پھر حج اتنا مہنگا کیوں ہے۔

انہوں نے کہا کہ جس طرح سے حج کرائے میں اضافہ کیا گیا ہے اس سے اب مڈل کلاس کے لوگوں کے لیے حج ناممکن ہو جائے گا۔ اس لیے سفر حج کا انتظام حج کمیٹی کے بجائے پرائیویٹ ٹور اینڈ ٹراویلز کو دے دینا چاہیے۔ وہیں جمعیت علماء مدھیہ پردیش کے میڈیا انچارج حاجی محمد عمران نے بتایا کہ ہم بھوپال سے لے کر مکہ تک حاجیوں کی سہولیات پر نظر رکھ رہے ہیں اور کوشش کر رہے ہیں کہ انہیں کسی بھی طرح کی پریشانی نہ ہو اور حاجیوں سے جڑی جو بھی پریشانیاں سامنے آئیں ہم نے ای ٹی وی بھارت کے ذریعے حکومت تک پہنچانے کی کوشش کی ہے۔ جس سے حکومت کے ذریعے کچھ سدھار ضرور کیے گئے۔

انہوں نے کہا کہ اب موجودہ حالات یہ ہیں کہ جمعیت کو مکہ سے لگاتار حاجی حضرات اپنی شکایتوں کے ویڈیو بھیج رہے ہیں اور ہم لگاتار ای ٹی وی بھارت سے رابطہ کر اس معاملے کو اٹھارہے ہیں۔ جس کے بعد کچھ حالات معمول پر ضرور آنے لگے ہیں۔ جس طرح سے ریاست کے حاجی مکہ میں سہولیات نہ ملنے کی وجہ سے پریشان نظر آ رہی ہیں۔ اسے دیکھتے ہوئے ریاست کی تنظیمیں فکر مند ہیں اور اپنے طریقے سے حاجیوں کی بات ای ٹی وی بھارت کے ذریعے حکومت تک پہنچانے کی کوشش لگاتار کر رہے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.