بھوپال: ریاست اترپردیش کے بعد مدھیہ پردیش میں قومی ترانے 'جن گن من' کو مدارس میں گائے جانے کو لے کر سیاست زوروں پر جاری ہے۔ بی جے پی کے لیڈران کا کہنا ہے کہ جو ہندوستان میں رہے گا اسے ملک کے آئین کے مطابق چلنا ہوگا، اس لیے دیگر اداروں کے ساتھ مدارس میں بھی قومی ترانے کو گایا جائے Madhya Pradesh Jamiat e Ulema on National Anthem۔
قومی ترانے کو لے کر چل رہی سیاست پر مدھیہ پردیش جمعیت علماء کے صدر حاجی محمد ہارون نے سخت رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ قومی ترانہ گانے کے لیے کوئی احکام جاری کرتا ہے تو وہ سب کے لیے ہو، اگر صرف مدرسوں کی طرف انگلی اٹھائی جاتی ہے تو وہ ہمارے یعنی مسلمانوں کے ملک کے لیے محبت پر شک کرنے کے برابر ہے۔ اسی بات سے ہم کو بہت زیادہ تکلیف ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کا حکم ہے کہ قومی ترانہ کو جو پڑھنا چاہے وہ پڑھے جو نہ پڑھنا چاہیے نہ پڑھے۔ یہ ان کی مرضی پر ہے۔
وہی انہوں نے کہا کہ اگر حکومت کو ایسے احکام جاری کرنا ہے تو وہ صرف مسلمانوں کو یا مدرسوں کو لیکر نہیں کرنا چاہیے بلکہ اس طرح کے احکام حکومت سب کے لیے نافذ کرے، حاجی محمد ہارون نے کہا حکومت کو مدارس کا اتنا ہی خیال ہے تو مدارس کی جو امداد حکومت پچھلے چھ سالوں سے روک رکھی ہے اسے مدارس کو دینا چاہیے کیونکہ مدارس کو امداد نہ ملنے سے مدھیہ پردیش کے مدارس بڑی تعداد میں معاشی بحران سے گزر رہے ہیں۔ امداد نہ ملنے سے کچھ مدارس بند ہو چکے ہیں اور کچھ مدارس بند ہونے کے دہانے پر ہے۔
مزید پڑھیں:
- Politics On National Anthem In MP: یوپی کے بعد مدھیہ پردیش میں قومی ترانے پر سیاست تیز
- Installation Of Hanuman: درگاہ کے قریب ہنومان مورتی کو نصب کرنے کو لے کر تصادم
انہوں نے کہا کہ وقت ہے کہ مدارس کو جدید ہونا چاہیے اقلیتی اداروں کی مدد ہونا چاہیے جو نہیں ہو رہی ہے۔ اور بس مدرسوں پر انگلی اٹھانے کا کام کیا جا رہا ہے۔ مسلم اداروں، مدرسوں میں پہلے سے ہی قومی ترانہ اور سارے جہاں سے اچھا گایا جاتا ہے اور آگے بھی گایا جائے گا۔